نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی طلاق کے بعدان کے متعلق تہلکہ خیز دعویٰ منظرعام پر آ گیا ہے تاہم اب بل گیٹس کا موقف بھی سامنے آگیا۔ میل آن لائن کے مطابق یہ دعویٰ امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے کیا ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ 2000ءمیں بل گیٹس کا مائیکروسافٹ کی ایک خاتون ملازم کے ساتھ معاشقہ تھا جس کی وجہ سے انہیں میں بورڈ آف ڈائریکٹر سے استعفیٰ دینا پڑ گیا تھا۔ یہ خاتون مائیکروسافٹ انجینئر تھی۔ بل گیٹس نے بورڈ کے سامنے خاتون کے ساتھ اپنے معاشقے کا اعتراف کیا تھا جس پر بورڈ کی طرف سے ان سے مستعفی ہونے کامطالبہ کیا گیا۔مائیکروسافٹ کمپنی کی طرف سے اخبار کے اس دعوے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ بل گیٹس کی طرف سے اس کی تردید کر دی گئی ہے۔ ان کے ترجمان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بل گیٹس کے بورڈ سے مستعفی ہونے کا ان کے خاتون ملازم کے ساتھ معاشقے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
خاتون نے ’می ٹو‘ (Me Too)مہم کا شور اٹھنے پر 2019ءمیں کمپنی کے بورڈ کو ایک خط لکھا تھا جس میں خاتون نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے سے بل گیٹس کی اہلیہ ملنڈا گیٹس کو آگاہ کیا جائے اور یہ خط انہیں پڑھنے کے لیے دیا جائے۔ اس 20سال پرانے معاشقے پر، جو کئی سال تک چلتا رہا، کمپنی کے بورڈ نے 2020ءمیں بل گیٹس کے خلاف آزادانہ تحقیقات شروع کیں، جس پر بل گیٹس فوری طور پر بورڈ سے مستعفی ہو گئے تاہم بل گیٹس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بل گیٹس کے مستعفی ہونے کا ان کے خاتون ملازم کے ساتھ معاشقے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اخبار کے مطابق ملنڈا اپنے شوہر بل گیٹس کے اس سکینڈل کے ساتھ ساتھ ان کے کلیدی ’منی مین‘ (Moneyman)مائیکل لارسن پر عائد ہونے والے جنسی ہراسگی کے الزامات پر بھی پریشان تھیں کیونکہ بل گیٹس ان الزامات کو بھی بہتر طریقے سے ہینڈل نہیں کر سکے تھے۔واضح رہے کہ بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈاکی طرف سے 3مئی کو طلاق کا اعلان کیا گیا تھا، جس سے ان کی 27سالہ ازدواجی زندگی اختتام پذیر ہوئی۔