Friday May 17, 2024

امریکی صدر کے مسلمانوں یا کسی بھی غیر ملکی کو امریکا میں داخلے سے روکنے یا پابندی عائد کرنے کا اختیار ختم، ذرائع

واشنگٹن:امریکی ایوان نمائندگان نے مسلمانوں پر پابندیوں کے خلاف ایکٹ منظور کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے مسلمانوں یا کسی بھی غیر ملکی کو امریکا میں داخلے سے روکنے یا پابندی عائد کرنے کے امریکی صدر کے اختیار کو ختم کرنے کے لیے بل منظور کر لیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے انادولو کی رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان میں اس بل کو 218-208 ووٹوں سے منظور کیا گیا ہے جس کی حمایت صرف ایک ریپبلکن نے کی ہے۔ اس بل کے تحت امریکی صدر کے غیر ملکیوں کو امریکا میں داخلے سے روکنے یا ان پر پابندی عائد کرنے کے اختیار کو ختم کردیا جائے گا۔اس کے علاوہ یہ بل امیگریشن سے متعلق مختلف فیصلوں میں مذہبی امتیازی سلوک سے بھی روکے گا جیسا کہ تارکین وطن یا غیر تارکین وطن کو ویزا جاری کرنا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف پابندی کے جواب میں ڈیموکریٹس کے نمائندے جوڈی چو نے ‘نو بین ایکٹ متعارف کرایا۔

ووٹ سے قبل ایوان زیریں میں اپنی تقریر میں جوڈی چو نے مسلمانوں کے خلاف پابندی کو ‘غلط، غیر ضروری اور ظالمانہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ‘آج ہم یہ یقینی بناسکتے ہیں کہ دوبارہ کبھی ایسا نہ ہو، یہ پالیسی غلط تھی، امریکا لوگوں کے مذہب کی وجہ سے ان پر پابندی عائد نہیں کرتا اور سپریم کورٹ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا۔اس بل پر قانون سازی اگلے مرحلے میں سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔ امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل (سی اے آئی آر) نے اس ایکٹ کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور اس اقدام پر تیزی سے عمل درآمد پر جوڈی چو اور ایوان کے ڈیموکریٹک قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ایک بیان میں ملک کے سب سے بڑے مسلم ایڈوکیسی گروپ نے سینیٹ کے ڈیموکریٹک سمیت ری پبلکن قیادت سے بھی اس بل کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ تعصب برتتے ہوئے ، اُن پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس پر اُنہیں امریکا سمیت دنیا بھر کے عوام نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس پابندی کو عدالتوں میں چیلنج کیا گیا تھا اور اس میں چند غیر مسلم ممالک جیسا کہ شمالی کوریا اور وینزویلا کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

FOLLOW US