چاڈ : اسلامی ملک کے صدر باغیوں سے لڑائی لڑتے ہوئے جاں بحق، ملک میں مارشل لاء نافذ، افریقی ملک چاڈ کے صدر ادریس ڈیبی باغیوں کے حملے میں شدید زخمی ہو گئے تھے، ہسپتال پہنچنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ تفصیلات کے مطابق افریقی اسلامی ملک چاڈ میں مارشل لاء نافذ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملک کے صدر کی ہلاکت کے بعد مارشل لاء نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چاڈ کے صدر ادریس دیبی باغیوں سے برسرپیکار فوجیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے فرنٹ لائن کے دورے پر تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔ اس حملے کے دوران ادریس دیبی شدید زخمی ہوگئے اور انہیں فوری ہسپتال منتقال کیا گیا۔ تاہم ہسپتال پہنچنے کے کچھ وقت بعد ہی وہ زخموں کی تاب نہ ہوتے ہوئے چل بسے۔
ادریس دیبی کی عمر 68 برس تھی۔ چاڈ کی فوج کے ترجمان نے جاری بیان میں بتایا ہے کہ صدر ادریس نے اپنی آخری سانسیں بھی ملک کی سلامتی اور حفاظت کیلئے وقف کیں۔ ادریسی دیبی کی موت کے بعد ان کے 37 سالہ بیٹے محمود ادریس کو ملک کی سربراہی سونپ دی گئی ہے۔ چاڈ کے نئے سربراہ نے ملک کی پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر دیا ہے۔ ادریسی دیبی کے صاحبزادے خود بھی 4 اسٹار جنرل ہیں۔ واضح رہے کہ ادریس دیبی 1990 میں فوجی بغاوت کے بعد اقتدارمیں آ ئے تھے اور گذشتہ روز چھٹی بار ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے ۔ وہ 30 سال سے برسر اقتدار تھے ۔