Saturday May 4, 2024

خانہ کعبہ کے صحن کی صفائی اب صرف پانچ منٹ کے اندر ہونے لگی ہے

مکہ مکرمہ: خانہ کعبہ دُنیا بھر کے مسلمان کے لیے مقدس ترین مقام ہے ۔ ہر سال دُنیا بھر سے عمرہ ، حج اور نماز کی خاطر ایک کروڑ سے زائد افراد یہاں آتے ہیں۔ خانہ کعبہ کے صحن یعنی مطاف کی صفائی کے لیے اب جدید ترین آلات کا استعمال ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے اتنے بڑے احاطے کوصرف پانچ منٹ میں صاف کر لیا جاتا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کیحرم مکی میں صفائی کے ذمہ دار ادارے کی طرف سے مسجد حرام کی قالینوں اور صحن مطاف کو صاف کرنے کی ذمہ داری انجام دی جاتی ہے۔ اس ادارے کے رضا کار نماز مغرب کے بعد صرف پانچ منٹ میں مطاف کو صاف کردیتے ہیں۔

ماہ صیام میں مطاف کی صفائی کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔مسجد حرام میں قالینوں کی تطہیر کے ذمہ دار ادارے کے ڈائریکٹر جابر بن احم ودعانی نے بتایا کہ صرف پانچ منٹ میں صحن مطاف کی صفائی ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو رمضان المبارک کو حرم مکی اور صحن مطاف میں صفائی کے دوران 291 ٹن استعمال شدہ اشیا کا فضلہ اٹھایا گیا۔ صحن مطاف کی صفائی کے لیے 4 ہزار رضار کار کام کرتے ہیں اور کوڑے کے 1500 بڑے بیگ اور 1500 چھوٹے بیگ استعمال کیے جاتے ہیں۔جبکہ خانہ کعبہ انتظامیہ پر مشتمل خصوصی ٹیم صرف بیس منٹ میں بیت اللہ (خانہ کعبہ) کی چھت کی صفائی کا اہتمام کرتی ہے۔ صفائی کا میکانزم کئی مراحل پر مشتمل ہوتا ہے۔ ان میں پہلا مرحلہ خانہ کعبہ کی چھت پر جھاڑو دینے کا ہوتا ہے جس کے دوران مٹی اور پرندوں کی بیٹوں وغیرہ کو ہٹایا جاتا ہے۔اس کے بعد پوری چھت، غلاف کے کنڈوں، چھت کی جانبی دیواروں اور خانہ کعبہ کی چھت کے دروازے کو بیرونی طرف سے گیلے کپڑے سے پونچھا جاتا ہے۔ اس کے بعد پھر جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے مہیا کیے گئے جدید ٹکنالوجی آلات کے ذریعے چھت کو دھویا اور سکھایا جاتا ہے۔

اس کے بعد ایک بار پھر چھت پر پانی چھڑکا جاتا ہے۔ آخر میں پھر خشک کیے جانے کا مرحلہ شروع ہوتا ہے۔ ان جدید ترین آلات کے استعمال کا مقصد چھت پر نصب سنگ مرمر کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔انتظامیہ میں تکنیکی اور خدماتی امور کے معاون ڈائریکٹر منصور بن محمد المنصوری کہتے ہیں کہ سابقہ باریوں میں بیت اللہ کی چھت کی صفائی کے لیے 40 منٹ درکار ہوتے تھے ،،، تاہم اب الحمد للہ یہ پورا عمل 20 منٹ میں مکمل کر لیا گیا۔

FOLLOW US