Friday November 29, 2024

20 سالہ طویل افغان جنگ کا بالآخر اختتام، افغان طالبان اپنا مطالبہ منظور کروانے میں کامیاب

واشنگٹن : 20 سالہ طویل افغان جنگ کا بالآخر اختتام، افغان طالبان اپنا مطالبہ منظور کروانے میں کامیاب، امریکی صدر جوبائیڈن نے یکم مئی سے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے آغاز کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق خطے میں امن کے قیام کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے تمام غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ کرتے ہوئے افغان جنگ کے خاتمے کا حتمی اعلان کر دیا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ افغان امن معاہدے کے تحت امریکی افواج یکم مئی سے افغانستان سے اپنا انخلاء شروع کر دیں گی۔ امریکی افواج کے انخلاء کا عمل 11 ستمبر تک جاری رہے گا۔

جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ چوتھے امریکی صدر ہیں جن کے دور میں امریکی فوج افغانستان میں تعینات ہے، تاہم وہ پانچویں امریکی صدر کو ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنے دیں گے، امریکا نے افغانستان میں اپنے تمام اہداف حاصل کر لیےہیں لہذا اب اس جنگ کو مزید جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ جوبائیڈن کی جانب سے افغان طالبان کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر فوجی انخلاء کے دوران حملے ہوئے تو امریکی فوج اہنا دفاع کرے گی۔ امریکی صدر نے افغانستان میں امن کے قیام کیلئے پاکستان کی کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات میں پاکستان،روس،چین نے اہم کردار ادا کیا، جبکہ افغانستان کی مدد کیلئے پاکستان کو مزید کردار ادا کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی گزشتہ روز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے رواں سال گیارہ ستمبر تک افغانستان سے تمام امریکی افواج نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ طالبان اور امریکا کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت امریکی افواج کو یکم مئی سے پہلے افغانستان سے نکلنا ہے۔ افغان طالبان نے معاہدے کے مطابق انخلا نہ ہونے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دے رکھی تھی۔

امریکا امن معاہدے کے برعکس یکم مئی کی بجائے ستمبر سے فوجی انخلاء پر بضد تھا، تاہم اب افغان طالبان اپنا مطالبہ منظور کروانے میں کامیاب رہے، امریکی فوج کا انخلاء امن معاہدے کے تحت یکم مئی سے ہی شروع ہوگا۔ یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان جنگ کے خاتمے کیلئے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد امریکی فوج افغانستان سے نکل جائے گی، تاہم جوبائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد غیر ملکی میڈیا میں خبریں گردش کرنے لگیں کہ افغان امن معاہدے پر عملدرآمد غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو چکا۔

FOLLOW US