Thursday April 25, 2024

بھارتی سپریم کورٹ نے قرآن مجید سے آیات نکالنے کی درخواست مسترد کردی درخواستگزار پر50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا

نئی دہلی : بھارتی سپریم کورٹ نے قرآن مجید سے آیات نکالنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے درخواستگزار پر جُرمانہ بھی عائد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چئیرمین وسیم رضوی نے گذشتہ ماہ بھارتی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں وسیم رضوی نے بھارتی سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ قرآن مجید سے 26 آیات کو ہٹا دیا جائے۔ وسیم رضوی نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست مں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان آیات میں جہاد کا ذکر ہے، جہاد سے متعلق قرآن کے اس بیان سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے اور یہ سب بھارت کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے لہٰذا ان آیات کو قرآن مجید میں سے ہٹادیا جائے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وسیم رضوی کی اس درخواست پر سماعت کی جس کے بعد اس درخواست کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا، اور ساتھ ہی فیصلے میں وسیم رضوی پر50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔ دوران سماعت بھارتی سپریم کورٹ کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک غیر سنجیدہ درخواست ہے، کیا درخواست گزار کے وکیل اس درخواست سے متعلق سنجیدہ ہیں؟ جس پر وسیم رضوی نے اس درخواست کے حق میں دلائل دینے کے بجائے بھارت میں اسلامی مدارس اور ان میں دی جانے والی تعلیم کےمعاملے پر بحث شروع کردی جسے بنچ نے غیر ضروری دلائل قرار دے کر مسترد کردیا ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کا شمار حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے حمایتی افراد میں ہوتا ہے ، اور تو اور وسیم رضوی بابری مسجد کی جگہ مندر بنانے کے حق میں بھی رہے ہیں اور مندر کی تعمیر کی حمایت کرتے کئی مرتبہ نظر آئے ہیں۔ وسیم رضوی کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اس درخواست پر بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود مسلمان شدید غم و غصے میں مبتلا تھے جس کے پیش نظر دنیا بھر میں کئی جگہ وسیم رضوی کی اس درخواست کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے اس درخواست کو جُرمانے کے ساتھ مسترد کرنے کے فیصلے کو مسلمانوں کی جانب سے خوب سراہا گیا۔

FOLLOW US