Friday April 26, 2024

امریکا نے ایران پر عائد متعدد پابندیاں اٹھانے کا واضح اشارہ دے دیا نیوکلیئر ڈیل کی پاسداری کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کیلئے تیار ہیں

واشنگٹن : امریکا نے ایران پر عائد متعدد پابندیاں اٹھانے کا واضح طور پر عندیہ دے دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترجمان امریکی دفتر خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ نیوکلیئر ڈیل کی پاسداری کے لیے ہر قسم کے ضروری اقدامات اٹھانے کیلئے تیار ہیں ، اس ضمن میں ایران پر عائد ایسی پابندیاں بھی اٹھالی جائیں گی جن کا نیوکلیئر ڈیل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یورپ کی جانب سے شروع کی گئی مصالحت کی کوششوں کے طفیل ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے کے حوالے سے بالواسطہ مذاکرات کا ویانا میں آغاز ہوچکا ہے ،

دیرینہ حریف امریکا اور ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی فوری کامیابی کی توقع نہیں ہے تاہم دونوں حکومتوں اور یورپی یونین نے ابتدائی بات چیت کو مثبت قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں ایران کے مذاکراتی نمائندے عباس اراغچی نے کہا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ملاقات تعمیری رہی ، تاہم جمعے کو ایک اور ملاقات ہو گی ، جب کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے ، یہ ایک تعمیری قدم ہے ، یہ ممکنہ طور پر ایک مفید قدم ہے تاہم بالواسطہ بات چیت ابھی مشکل ہوگی۔ دوسری جانب عالمی طاقتوں نے بھی بات چیت کے ابتدائی دور کو تعمیری قرار دیا اور کہا کہ وہ تہران پر عائد امریکی پابندیوں پر بات چیت کیلئے ورکنگ گروپ قائم کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں ، تاکہ تہران پر عائد پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے 2015 کا جوہری معاہدہ بحال کیا جا سکے۔ خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران کے ساتھ معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر معاشی پابندیاں عائد کردی تھیں جب کہ معاہدے کے دیگر عالمی فریقین برطانیہ، جرمنی، فرانس، روس اور چین نے ایران سے معاہدہ جاری رکھنے کا اعلان کیا جس کے بعد منگل کے روز ہونے والی میٹنگ کو اس معاہدے کو بچانے کی پہلی سنجیدہ کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

FOLLOW US