Friday May 3, 2024

سعودی عرب میں مساجد میں بم دھماکے کرنے والے عبرتناک انجام کو پہنچ گئے۔۔۔5دہشت گردوں کو سزائے موت سُنادی گئی

ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں سے انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے دہشت گرد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان سفاک دہشت گردوں کی جانب سے مساجد کی حُرمت کا بھی احترام نہیں کیا جاتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل سعودیہ کی دو مساجد میں بم دھماکے کی مذموم حرکت کرنے والے دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ گئے ہیں۔ تفسیلات کے مطابق سعودی عرب کی ایک فوجداری عدالت نے انتہا پسند جنگجو گروپ داعش سے تعلق اور دہشت گردی کی مختلف کارروائیاں کرنے والے پانچ افراد کو سزائے موت سُنا دی ہے۔

ان افراد پر مقدمے کی سماعت کے دوران فردِ جُرم عائد کی گئی۔ عدالت نے دستیاب ثبوتوں کی بناء پر انہیں سزائے موت کا حُکم سُنا دیا ہے۔ یہ پانچ مجرم داعش کے پینتالیس ارکان کے مشتمل دہشت گردی کے ایک سیل کا حصہ تھے۔ جنہوں نے کئی دہشت گرد کارروائیاں انجام دیں۔ اس دہشت گرد گروپ کی جانب سے نجران کی مسجد المشہد اور الاحسا کی مسجد الرضا میں بم دھماکہ کیا گیا تھا۔ یہی گروپ ابھا میں سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کر کے انہیں شہید کرنے کے علاوہ ایک اور مسجد میں بم دھماکے میں بھی ملوث تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سعودی عرب میں چند روز قبل غیر مسلموں کے ایک قبرستان پر بم حملہ ہوا تھا جس میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کے حوالے سے العربیہ نیوز کا کہنا ہے کہ انتہا پسند گروپ داعش نے ساحلی شہر جدہ میں غیرمسلموں کے قبرستان پر بم حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔ قبرستان الحواجات میں بدھ کو ایک تقریب پر حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔ داعش نے اس واقعے کے چند روز بعد اپنی خبررساں ایجنسی اعماق پر ایک بیان جاری کیا تھاجس میں حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔اس نے کہا تھا کہ داعش کے جنگجووٴں نے جدہ میں گذشتہ روز قبرستان میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا۔اس وقت وہاں تقریب میں یورپی ممالک کے سفارت کار شریک تھے۔

جدہ گورنری میں واقع قبرستان میں منعقدہ تقریب میں فرانسیسی قونصل بھی شریک تھے۔ اس حملے کے نتیجے میں یونانی قونصل خانے کا ایک ملازم اور سعودی سکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار معمولی زخمی ہوگیا ہے۔الخواجات قبرستان میں برطانوی اور پرتگیزی فوجیوں سمیت مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد مدفون ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا تھا۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قبرستان میں پہلی جنگ عظیم کے اختتام کے حوالے تقریب جاری تھی۔تقریب میں فرانسیسی قونصلر جنرل اور کئی ممالک کے سفارتکار بھی شریک تھے۔

FOLLOW US