لاہور: ترکی اب پاکستان کو جدید جنگی ہیلی کاپٹرز فروخت نہیں کر سکتا، روس سے میزائل دفاعی نظام کی خریداری کے تنازعے پر امریکا نے ترکی پر پابندی عائد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق دفاعی شعبہ کے حوالے سے پاکستان کیلئے ایک بری خبر سامنے آئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان اور ترکی کا اہم دفاعی معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے ترکی کیساتھ 3 برس قبل طے پائے معاہدے کے تحت جدید جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کی تیاریاں کی جا رہی تھی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے ترکی پر امریکی پابندیوں کے باوجود 30 جدید ٹی 129 جنگی ہیلی کاپٹرز کی خریداری کا فیصلہ کیا، تاہم اب ترک صدر طیب اردگان کے پریس سیکرٹری کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکا نے ترکی پر پاکستان کو 129 جنگی ہیلی کاپٹرز کی فروخت سے روک دیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے 2018 میں ترک کمپنی کیساتھ ڈیڑھ ارب ڈالرز کا دفاعی معاہدہ کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت ترک ایروسپیس انڈسٹریز کی جانب سے پاکستان کو 30 جدید ٹی 129 جنگی ہیلی کاپٹرز فراہم کیے جانے تھے۔ تاہم بعد ازاں ترکی کی جانب سے روسی میزائل ڈیفنس سسٹم ایس یو 400 کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا، جسے پر امریکا نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ ترکی اور روس کے دفاعی معاہدے سے ناخوش امریکا نے اپنے نیٹو اتحادی ترکی پر دفاعی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ ان پابندیوں کی وجہ سے ہی پاکستان کو 30 جدید ٹی 129 جنگی ہیلی کاپٹرز کی فراہمی تاخیر کا شکار ہوئی۔ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ترکی امریکا کے ایکسپورٹ لائسنس کے بنا پاکستان کو 30 جدید ٹی 129 جنگی ہیلی کاپٹرز کی فراہمی سے قاصر رہا۔ تاہم گزشتہ ماہ امریکا کے تعلقات میں بہتری کے آثار نظر آنے کے بعد امکان کو دیکھتے ہوئے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا کہ ترک ایروسپیس انڈسٹریز جلد پاکستان کو 30 جدید ٹی 129 جنگی ہیلی کاپٹرز فراہم کر دے گی۔ پاکستان نے بھی امریکی پابندیوں کے باوجود ترکی کو ہیلی کاپٹر کی فراہمی کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن میں ایک سال کا اضافہ کر دیا تھا اسی لیے دونوں ممالک کے دفاعی معاہدے کے ختم نہ ہونے کے امکانات بڑھ گئے تھے۔ تاہم اب امریکا نے روسی میزائل دفاعی نظام کے تنازعے کی وجہ سے ترکی پر دفاعی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔