Saturday April 20, 2024

آرمینیائی صدر نے وزیراعظم کا فیصلہ مسترد کردیا آرمی چیف کو ہٹانے کے حکم نامے پر دستخط کرنے سے انکار

یریوان : آرمینیا کے صدر نے وزیراعظم کی جانب سے بھیجے گئے آرمی چیف کو برطرف کرنے کے حکم پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق آرمینیا کے صدر آرمن سرکسیان نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کے حکم پر آرمی چیف کو ہٹانے کے حکمنامے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ انہوں نے وزیراعظم نکول پشنیان کی جانب سے آرمی چیف کو ہٹانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے دستخط کرنے سے انکار کیا ہے ۔ ان کے اس فیصلے سے ملکی سیاست میں مزید تشویش پھیل گئی ہے ۔

اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشنیان نے فوج کی جانب سے استعفے کے مطالبے کے بعد اپنی فوج کے سربراہ کو برطرف کردیا ہے۔قوم سے خطاب میں آرمینیائی وزیراعظم نکول پشنیان نے مسلح افواج کے سربراہ کو برطرف کرتے ہوئے خبردار کیا کہ فوج ملک میں ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر مارشل لاء لگانا چاہتی ہے۔ تاہم ان کی جانب سے بھیجے گئے حکمنامے پر آرمینیا کے صدر نے دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ خیال رہے کہ آذربائیجان کے ہاتھوں نگورنو کاراباخ کی شکست کے بعد آرمینیا کی حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ آرمینیا کی فوج نے اپنے وزیراعظم اور ان کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ گورنو کاراباخ کے معاملے پر ملکی مفادات کا تحفظ نہیں کیا گیا، اسی لیے وزیراعظم مستعفی ہو جائیں۔ تاہم فی الحال آرمینیا کی حکومت کی جانب سے فوج کی بغاوت کی اطلاعات کی تردید کی جا رہی ہے۔ آرمینیا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے وزیراعظم نے چیف آف جنرل اسٹاف کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ جبکہ آرمینیا کے میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ملک کی عوام میں بھی وزیراعظم کیخلاف نگورنو کاراباخ کی شکست کے بعد شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، عوام بھی اپنے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

یہاں واضح رہے کہ گزشتہ برس یورپی ملک آرمینیا اور اسلامی ملک آذربائیجان کے درمیان 3 دہائیوں پرانے تنازعے پر ایک مرتبہ پھر جنگ چھڑ گئی تھی۔ آذربائیجان کے علاقے نگورنوکاراباخ پر آرمینیا نے 90 کی دہائی میں غیر قانونی قبضہ کر لیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے نگورنوکاراباخ کو آذربائیجان کا علاقہ قرار دیا گیا، تاہم اس کے باوجود آرمینیا نے اس علاقے کا قبضہ نہیں چھوڑا۔ اسی باعث دونوں ممالک کے درمیان کئی خونریز جنگیں ہوئیں۔ گزشتہ برس اس علاقے پر قبضے کیلئے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان دوبارہ جنگ شروع ہوئی، جس میں اسلامی ملک آذربائیجان نے یورپی ملک کو شکست سے دوچار کیا۔ بعد ازاں روس کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک سیز فائر کرنے پر راضی ہوئے اور نگورنوکاراباخ کا علاقہ آذربائیجان کے قبضے میں آ گیا۔

FOLLOW US