تہران: ایران نے مصنوعی سیارہ سے لے جانے والے راکٹ کا مدار کے نیچے کا تجربہ مکمل کرلیا ہے جبکہ ٹیسٹ کے بعد ذوالجناح راکٹ ایک مصنوعی سیارہ کو مدار میں چھوڑے گا۔عالمی میڈیا کے مطابق ایران کے وزارت دفاع اور مسلح افواج کی رسد کی وزارت نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے مصنوعی سیارہ لے جانے والے راکٹ ’’ ذوالجناح‘‘ کا مدار کے نیچے کا تجربہ مکمل کرلیا ہے۔ ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے ایک صحرا میں داغے جانیوالے راکٹ کی فوٹیجز نشر کی تھیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ لانچ کب اور کہاں کی گئی ہے تاہم مہیا کی گئی
۔تفصیلات کے مطابق یہ راکٹ 220 کلوگرام وزنی مصنوعی سیارے کو 500 کلومیٹر تک لے جاسکتا ہے۔اس حوالے سے وزارت دفاع کے ترجمان احمد حسینی نے بتایا ملک کے خلائی میدان میں پہلی بار ہائبرڈ ذوالجناح سیٹیلائٹ کیریئر تیار کرلیا گیا ہے۔ اس راکٹ کا نام ذوالجناح رکھا گیا ہے۔ سیٹلائٹ کیریئر اپنے آغاز کے پہلے دو مراحل میں ٹھوس ایندھن اور تیسرے میں مائع ایندھن کا استعمال کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ذوالجناح اپنے ٹیسٹ لانچوں کو حتمی شکل دینے کے بعد آپریشنل سیٹلائٹ کو مدار میں رکھ سکے گی، اور اسے موبائل لانچنگ پیڈ سے لانچ کیا جاسکتا ہے۔ترجمان احمد حسینی نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ ایٹمی پروگرام کی طرح اس کے سیٹلائٹ پروگرام کا مقصد بھی پٴْرامن ہے۔دوسری جانب امریکا اور دیگر مغربی طاقتوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران ان ٹیکنالوجی کی مدد سے عسکری استعداد میں اضافہ کر رہا ہے اور ان سب تجربات کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تیاری ہے۔