تل ابیب : خطے میں خوفناک جنگ چھڑنے کا خدشہ، اسرائیل کی جانب سے امریکا ایران جوہری سمجھوتا رکوانے کی کوششیں، اسرائیلی آرمی چیف نے ایران پر حملے کی تیاری کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف نے ایران کی جوہری صلاحیت ختم کرنے کیلئے نئے منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کر دی اور ساتھ ہی آئندہ سال ایران پر ممکنہ حملے کی تیاری کا حکم بھی دیا ہے۔ اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ایران پر دباؤ برقرا رکھیں گے، ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کی صلاحیت کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔
اسرائیلی آرمی چیف نے امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ کو بھی خبر دار کیا ہے کہ 2015 کی ایران ڈیل میں دو بارہ شامل نہ ہوا جائے۔ اگر امریکا ایران کے جوہری معاہدے میں واپس آتا ہے تو یہ بہت برا فیصلہ ہے۔ اسرائیلی آرمی چیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم جن ممالک کا سامنا کر رہے ہیں ان میں سے کسی کا بھی ارادہ نہیں ہے کہ وہ ہمارے خلاف حملے کرے۔ تاہم اگر کوئی ملک اسرائیل کے خلاف کوئی اقدام اٹھاتا ہے تو ہے ہمارے پاس دفاع کے لیے تمام راستے موجود ہیں۔اسرائیلی چیف آف اسٹاف نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک پیغام بھیجا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ کسی معاہدے یا اسی طرح کے معاہدے کی طرف لوٹنا بہت برا ہوگا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل پورے مشرق وسطی میں کہیں بھی اپنے دشمن کے خلاف کارروائی کے لیے آزاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو لبنان ، شام ، غزہ اور ایران کے میزائلوں سے خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا اگلی جنگ میں ہزاروں میزائل ہم پر گریں گے لیکن ہم بڑے پیمانے پر اس کا جواب دیں گے۔اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ہم لبنان اور غزہ کو انتباہ دیں گے کہ جنگ شروع ہونے کی صورت میں وہ اپنے گھروں کو چھوڑ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال ایک ماہ کے لیے ہونے والی مشقوں میں جامع جنگ کی تیاری کی تربیت دی جائے گی۔کوچاوی نے مزید کہا کہ جنوبی لبنان میں بڑی تعداد میں گھروں میں گولہ بارود اور میزائل موجود ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ گذشتہ سال اسرائیلی فوج نے شام میں 500 سے زیادہ اہداف پر بمباری کی تھی۔