دُبئی: دُبئی میں لاکھوں پاکستانی اپنے گھر والوں کی کفالت کے لیے آتے ہیں تاکہ کچھ رقم جوڑ کر اپنی غربت مٹا سکیں۔ اسی نیت سے یہ لوگ دن رات کام کرتے ہیں تاہم کئی بار انہیں ان کے اپنے پاکستانی بھائیوں کی وجہ سے ہی استحصال کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔ پاکستانیوں میں جرائم کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے پوری پاکستانی کمیونٹی کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اب ایک اور تازہ ترین واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک پاکستانی ڈرائیور اپنے ہی ہم وطنوں کے ہاتھوں نہ صرف جمع پونجی لُٹا بیٹھا بلکہ پُرتشدد حملے میں اس کی یادداشت بھی متاثر ہوئی ہے۔
ان پاکستانی ڈاکوؤں نے پاکستانی ڈرائیورکونہ صرف ڈکیتی کا نشانہ بنایا بلکہ اسے سر پر اینٹ مار کر زخمی بھی کر دیا جس سے اس کی کئی روز تک یادداشت بھی واپس نہ آئی۔ 35 سالہ پاکستانی ڈرائیور رات کے وقت المرقبت میں واقع اپنی رہائش گاہ کی جانب واپس جا رہا تھا جب دو پاکستانی نوجوانوں نے اس پر حملہ کر کے نقد رقم اور قیمتی سامان لُوٹ لیا۔ متاثرہ پاکستانی ڈرائیور نے بتایا کہ وہ رات کو ایک بجے واپس جا رہا تھا۔ جب انہوں نے مجھے روک کر کہا کہ میں اپنا موبائل فون اور بٹوہ ان کے حوالے کر دوں ۔ میں نے ایسا کرنے سے انکار کیا اور وہاں سے آگے جانے کی کوشش تو انہوں نے قریب کھڑے ایک اور شخص کو بُلا لیا جو میرے مقابلے میں خاصا طاقتور تھا۔ ان تینوں افراد نے مل کر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر میرے ماتھے پراینٹ دے ماری جس کے بعد میں بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑا۔ جس کے بعد یہ لوگ موبائل فون اور بٹوہ چھین کر فرار ہو گئے۔‘جب تک پاس لوگ اس کی مدد کے لیے قریب پہنچتے، اتنی دیر میں تینوں ملزمان واردت کرنے کے بعد فرار ہو گئے تھے۔میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس واقعے میں اس کے ماتھے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی اوریاد داشت بھی کئی روز تک متاثر رہی۔ پولیس نے واردات کرنے والے 2 پاکستانی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے، جن کی عمریں 22 سال اور 30 سال ہیں، جبکہ تیسرا ملزم مفرور ہے۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 15 فروری 2021ء کو ہو گی۔