Monday November 25, 2024

نئی امریکی حکومت آنے کے بعد ایران نے امریکا سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کردیا

تہران : نئی امریکی حکومت آنے کے بعد ایران نے امریکا سے ایران پر لگائی گئی اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ اب بال امریکی کوٹ میں ہے۔ اگر امریکا جوہری ڈیل کا حصہ بنتا ہے تو شرائط پر عملدرآمد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور نے ظلم اور فساد کے سوا کچھ نہیں دیا، ٹرمپ کا دور امریکی عوام اور دنیا بھر کے لیے مشکلات کا سبب بنا۔حسن روحانی کا کہنا تھا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان 1980 سے منقطع تعلقات میں ٹرمپ کے دور میں مزید کشیدگی بڑھی ہے۔

ٹرمپ کی ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی مکمل ناکام ہوگئی ہے۔ ٹرمپ دور میں امریکیوں سمیت دنیا بھر کے عوام کو ناانصافی، کرپشن اور مسائل کے سوا کچھ نہ ملا۔ اب نئی حکومت سے بہتری کی توقعات کی جا سکتی ہیں ۔ حسن روحانی نے کہا کہ جوہری معاہدے سے متعلق بال اب امریکا کے کوٹ میں ہے، امریکا جوہری معاہدے پر واپس آتا ہے تو اپنے وعدوں کا پورا احترام کریں گے۔ واضح رہے کہ جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جوبائیڈن نے باقاعدہ طور پر امریکی صدر کا عہدہ سنبھال لیا۔ امریکی صدارتی محل وائٹ ہاوس واشنگٹن میں ہوئی حلف برداری کی تقریب میں امریکا کے چیف جسٹس نے جوبائیڈن سے صدارت کا حلف لیا۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ آج کا دن امریکا کی جمہوریت کا دن ہے، آج امیدوار نہیں بلکہ ایک مقصد کی کامیابی منا رہے ہیں، جمہوریت بہت قیمتی ہونے کے ساتھ نازک بھی ہے۔

کچھ دن قبل کیپٹل ہل پر حملے نے جمہوریت کی بنیادیں ہلا دیں۔ جمہوریت ایک بار پھر بچ گئی، ہم جمہوریت کی بنیادوں کی مضبوطی اور بحالی کیلئے کام کریں گے، آج شخصیات کی نہیں جمہوریت اور جمہوری عمل کی فتح ہوئی ہے، میں امریکی آئین کی طاقت پر یقین رکھتا ہوں۔ امریکا کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، جس کا مقابلہ کریں گے۔ ہم جنگوں اور مشکل حالات میں ملکر مقابلہ کیا۔ امریکا عظیم لوگوں کا ملک ہے ہمارے درمیان بہترین روابط ہیں ، میں دعوت دیتا ہوں ہر امریکی میرے ساتھ شامل ہوجائے۔ ہم مل کر نسل پرستی اور شدت پسندی کو شکست دیں گے، نسلی امتیاز کے خاتمے کا خواب اب ٹالا نہیں جاسکتا۔ سفید سیاہ فارم کی تفریق ختم کرنی ہے۔ کورونا وباء سے امریکا میں جتنی جانیں چلی گئیں اتنا نقصان جنگوں میں نہیں ہوا۔ کورونا وباء کے باعث امریکا میں بے روزگاری بڑھی اور معیشت کو شدید نقصان پہنچا، تمام چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے، ہم کورونا وباء اور دہشتگردی کو ملکر شکست دیں گے۔ دنیا امریکا کی طرف دیکھ رہی ہے، ہم مضبوط پارٹنرزثابت ہوں گے۔اختلافات کو جنگ میں نہیں بدلنا چاہتے۔ اختلافات کو بغیر لڑائی اور تشدد کے شکست بھی دی جاسکتی ہے۔ جانتا ہوں ہمیں تقسیم کرنے والی طاقتیں گہری اور ایک حقیقت رکھتی ہیں۔ دنیا کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنائیں گے۔ واضح رہے جوبائیڈن نے امریکا کے46 ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

FOLLOW US