تل ابیب (ویب ڈیسک) ایران نے اسرائیل میں گھس کر ایٹمی سائنسدان فخری زادہ کے قتل کا بدلہ لے لیا؟ روسی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کے ایک اعلیٰ افسر کو اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہی قتل کر دیے جانے کی غیر مصدقہ اطلاعات زیر گردش ہیں۔ خاص کر ایرانی میڈیا کی جانب سے ان اطلاعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس افسر کو قتل کر کے ایران نے محسن فخری شادہ کے قتل کا بدلہ لے لیا، تاہم ایرانی حکومت نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ موساد کے اعلیٰ افسر کو تل ابیب کی شاہراہ پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ مقتول انٹیلی جنس افسر اپنی گاڑی میں سفر کر رہا تھا جب اس پر 15 گولیاں برسائی گئیں۔ قاتلانہ حملے کے بعد حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔ کچھ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ اسرائیلی انٹیلی جنس افسر گھریلو جھگڑے کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ تاہم اس تمام واقعے کے حوالے سے تاحال اسرائیلی حکومت کی جانب سے تصدیقی یا تریدی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ نا ہی ایرانی حکومت اس مبینہ قتل کی ذمے داری لینے کیلئے تیار نظر آتی ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو قتل کر دیا گیا تھا۔ ایرانی حکومت نے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔