واشنگٹن (ویب ڈیسک) پاکستان میں بھنگ کے ادویات سازی میں استعمال کیلئے کاشت کی اجازت پر غور کیے جانے کے بعد اب امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے بھی بھنگ کی ممانعت کے خاتمے اور اس کا استعمال عام کرنے کا بل منظور کرلیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں اس بل پر طویل بحث کی گئی جس کے مذکورہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا جہاں بل کے حق میں 228 اراکین نے ووٹ دیا جبکہ 164 اراکین کی طرف سے اس بل کی مخالفت کی گئی ، ایوان نمائندگان سے منظوری کے بعد اب یہ بل امریکی سینیٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظور ہوتے ہی امریکہ میں بھنگ کو منشیات کی فہرست سے ہٹادیا جائے گا
اور اس پر 5 فیصد ٹیکس بھی عائد کیا جائے گا جس کے ذرریعے چھوٹے کاروبار کی مالی معاونت اور نشے سے متاثر ہونے والے افراد کی بحالی میں مدد کی جائے گی۔ اس ضمن قابل ذکر بات یہ ہے کہ اقوامی متحدہ نے بھی بھنگ کو منشیات کی فہرست سے نکال دیا ہے ، یو این کے انسداد منشیات سے متعلق ادارے نے بھنگ اور گانجے کو زیادہ سخت کنٹرول والی منشیات کی فہرست سے خارج کر دیا ، جس کے بعد دہائیوں تک منشیات کی کیٹیگری میں شمار کی جانے والی بھنگ کو اب منشیات کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے انسداد منشیات سے متعلق ادارے کی جانب سے کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں نارکوٹیک ڈرگس کے ارکان کی اکثریت نے1961 کے شیڈول چہارم سے بھنگ کو ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا، اس سے قبل گانجا اور بھنگ کو ہیروئین اور افیون جیسی سخت اور خطرناک قسم کی منشیات کی فہرست میں شامل رکھا گیا تاہم حال ہی میں عالمی ادارہ صحت نے بھنگ کے طبی استعمال پر تحقیق کو آسان بنانے کی سفارش کی تھی ، جس میں عالمی ادارہ صحت نے موقف اختیار کیا کہ بھنگ پر کنٹرول کو آسان کرنے کی ضرورت ہے تاکہ طبی طور پر استعمال کے اس کے فوائد پر تحقیق کو آسان بنایا جاسکے۔