بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین نے 15 ممالک پر مشتمل دنیا کا سب سے بڑا تجارتی اتحاد قائم کرلیا ہے جو کہ دنیا کی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہے. ریجنل کمپری ہینسواکنامک پارٹنرشپ (آر سی ای پی) نامی اس معاہدے میں امریکا اور بھارت شامل نہیں ہیں۔اس اتحاد کے لئے دستخط کی تقریب اتوار کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ایک ورچوئل اجلاس کے بعد ہوئی۔سابق امریکی صدر باراک اوباما کا آئیڈیا تھا کہ اس میں بھارت اور دوسرے ممالک کو بھی شامل کیا جائے۔ مگر اب آر سی ای پی نامی اس اتحاد میں چین، جنوبی کوریا،
جاپان، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت 10 جنوب مشرقی ایشیائی ممالک شامل ہیں۔چونکہ امریکا اور بھارت چین کے مخالف ہیں اس لیے یہ دونوں اس معاہدے میں شامل نہیں ہیں. اس معاہدے کو چین کے خطے میں بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے.۔بھارتی حکومت نے مذاکرات کے دوران ہی اس معاہدے سے خود کو الگ کرلیا تھا جس کی وجہ بھارت میں مقامی صنعت کو اس آزاد تجارتی بلاک کا حصہ بننے پر تحفظات تھے، تاہم جاپان سمیت دیگر ممالک کو امید ہےکہ مستقبل میں بھارت بھی اس تجارتی اتحاد کا حصہ بن جائے گا۔اس معاہدے سے خطے کی 2.2 ارب آبادی مستفید ہو گی اور کورونا سے متاثرہ معیشتوں کو سہارا ملے گا۔ ریجنل کمپری ہینسواکنامک پارٹنرشپ معاہدے کے ذریعے تجارتی قوانین کی نرمی اور ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی۔