دُبئی(نیوز ڈیسک ) کورونا کی وبا نے دُنیا بھر کی مضبوط معیشتوں کا بھی کباڑا کر دیا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں بھی لاک ڈاؤن کے دوران لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے ۔ امارات میں تارکین وطن میں سب سے زیادہ گنتی بھارتیوں کی ہے جو 34 لاکھ 20 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ تاہم کورونا وبا کے دوران امارات میں شدید ترین متاثر ہونے والے تارکین بھی بھارتی شہری ہی ہیں۔جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مارچ سے لے کر اکتوبر تک کورونا بحران کے دوران 6 لاکھ 33 ہزار بھارتی شہری معاشی تنگی اور بے روزگاری کے باعث بھارت واپس جانے پر مجبور ہو گئے۔
اگرچہ بہت سے شہری 12 جولائی کے بعد امارات واپس بھی آ گئے مگر کئی لاکھ کی واپسی نہیں ہو سکے۔ بھارتی حکومت نے امارات میں پھنسے مجبور بھارتیوں کو واپس لانے کے لیے29 اپریل سے آپریشن وندے ماترم شروع کیا تھا جس میں بھارتی سفارت خانے میں 6 لاکھ 35 ہزار بھارتیوں نے اپنی رجسٹریشن کروائی جو کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے بڑا وطن واپسی کا فضائی آپریشن تھا۔7 اکتوبر 2020ء سے 31 اکتوبر 2020ء تک لاکھوں بھارتیوں کو واپس لایا گیا ہے۔ یہ بھارتی سالانہ اربوں روپے کا زرمبادلہ بھار ت بھجوا کر ملکی معیشت کو سنبھالا دینے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے، تاہم لاکھوں بھارتیوں کے بے روزگار ہو کر وطن واپس جانے سے بھارت کی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔کیونکہ کویت، عمان، بحرین اور دیگر خلیجی ممالک سے بھی لاکھوں بھارتی باشندوں کی واپسی نے بھارتی معیشت کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔اگرچہ 2 لاکھ کے قریب بھارتیوں کی امارات واپسی ہوئی ہے مگر ان کے لیے یہاں ملازمت ڈھونڈنا مشکل تر ہو گیا ہے اور لاکھوں بھارتیوں کو تنخواہ بھی پوری نہیں دی جا رہی۔یہ صورت حال ان بھارتی تارکین کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کے لیے بھی انتہائی پریشان کُن اور باعث تشویش ہے۔