Tuesday April 16, 2024

بھارت غلیظ اور بے ہودہ قرار۔۔صدارتی امیدواروں کے آخری مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ میں صدارتی انتخاب کے سلسلہ میں ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے درمیان آخری صدارتی مباحثے میں کورونا وائرس، ماحولیات اور نسلی امتیاز کے مسائل گفتگو کا محور رہے. ریاست ٹینیسی کے شہر نیشول کی بیلمونٹ یونیورسٹی میں منعقدہ صدارتی مباحثے میں کورونا وائرس سے امریکہ میں اموات اور اس سے نمٹنے کے حکومتی اقدامات سمیت امریکہ میں نسلی پرستی اور ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل گفتگو کا محور رہے.

کورونا وائرس سے متعلق سوال پر ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا سے نمٹتے ہوئے امریکہ میں اموات کی تعداد دو لاکھ 20 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے اور جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اسے صدر کے عہدے پر نہیں رہنا چاہیے انہوں نے صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کس نے بتایا کہ عالمی وبا ایسٹر تک ختم ہو جائے گی. صدر ٹرمپ نے بائیڈن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا کہ ملک کا صدر بننے کی صورت میں وہ ملک کو بند کر دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر بیوروکریسی کے کسی ایک شخص نے بھی شٹ ڈاﺅن کا کہہ دیا تو جو بائیڈن پورے ملک کو بند کر دیں گے. مباحثے میں دونوں امیدواروں نے پہلے مباحثے کے مقابلے میں نسبتاً شائستہ انداز اپنایا اور ایک دوسرے کو اپنا نکتہ ںظر بیان کرنے کا موقع دیا اس سے قبل 29 ستمبر کو ہونے والے پہلے صدارتی مباحثے میں دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر ذاتی حملے اور تنقید کی تھی اس مباحثے کو سیاسی پنڈتوں نے امریکہ کی تاریخ کا بدترین مباحثہ قرار دیا تھا. ریاست ٹینیسی میں ہونے والے 90 منٹ کے اس مباحثے میں ہر 15 منٹ کے سیشن کے ابتدائی دو منٹ میں ایک امیدوار کا مائیک بند رہا تاکہ دوسرے امیدوار کو اپنے ابتدائی کلمات کہنے کا پورا موقع مل سکے این بی سی نیوز سے وابستہ مباحثے کی موڈریٹر کریسٹن ویلکر نے مباحثے کے لیے چھ سوالات کا انتخاب کیا تھا جو کورونا وائرس،امریکی عوام، ماحولیاتی تبدیلی، نسلی امتیاز، قومی سلامتی اور ملکی قیادت سے متعلق تھے.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کے دوران بھارت کو گندا ملک قرار د یتے ہوئے کہا کہ بھارت کو دیکھو، کتنا گندا ہے، وہاں کی ہوا کتنی آلودہ ہے‘انہوں نے کہا کہ مباحثے میں کورونا وائرس کی وباء، نسلی امتیاز، قومی سلامتی، ماحولیاتی تبدیلی اور قائدانہ کردار پر بات ہو گی، کورونا عالمی وباءہے جو چین سے آیا، کورونا وائرس کی وباءابھی ختم نہیں ہوئی، یہ عالمی وباءہے، جس سے پوری دنیا متاثر ہوئی. انہوں نے کہا کہ 22 لاکھ امریکیوں کے کورونا وائرس کی وباءسے ہلاک ہونے کا خدشہ تھا، چین سے آئے ہوئے اس وائرس سے لڑنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، چند ہفتوں میں ویکسین آجائے گی، میں نے بھی یہ ویکسین استعمال کی اسی سے بہتر ہوا. ٹرمپ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباءاب دور ہوتی جا رہی ہے، ویکسین اس سال کے آخر تک آ جائے گی ہم کورونا وائرس کے ساتھ جینا سیکھ رہے ہیں مجھے کورونا کا مرض ہوا میں ٹھیک ہو گیا 99 فیصد لوگ ٹھیک ہو جاتے ہیں ہمیں اپنے سکول کھولنا ہوں گے ہم ملک بند نہیں کر سکتے. انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس میری وجہ سے نہیں چین سے آیا ہے جب میں نے چینیوں کے لیے شٹ ڈاﺅن کیا تو بائیڈن نے کہا کہ غلط کام کیا، ڈیمو کریٹس ریاستوں کو دیکھیں وہ شٹ ڈاﺅن کر رہے ہیں اور مر رہے ہیں، ملک کھولنا چاہتا ہوں، میں سکول کھولنا چاہتا ہوں، بچوں سے ٹیچرز میں بیماری پھیلنے کے کم کیسز ہیں. ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈاکٹر فاﺅچی نے کہا کہ ماسک نہ پہنیں، ڈاکٹر فاﺅچی نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے کچھ نہیں ہو گا، یہ وائرس چلا جائے گا، امریکا بہت بڑی معیشت ہے، یہاں لوگ نشے کے عادی ہو رہے ہیں، نیویارک کو دیکھیں میرے شہر کی حالت، لوگ اسے چھوڑ کر جا رہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ میں نے نہیں بائیڈن نے روس سے ساڑھے 3 ملین ڈالر لیے، بائیڈن کے بھائی نے عراق سے کئی ملین ڈالر بنائے، جوبائیڈن کو ساڑھے 3 ملین ڈالر روس سے ملے، آپ کو بتانا پڑے گا، مجھ سے زیادہ روس کے معاملے پر کوئی بھی زیادہ سخت نہیں، روس بائیڈن کو بہت رقم دے رہا ہے، ای میلز نے یہ ظاہر کر دیا، جوبائیڈن آپ کو وضاحت دینا ہو گی کہ بطور نائب صدر آپ نے کیا کیا؟. امریکی صدر نے کہا کہ میں نے 2013ءمیںچین میں اکاﺅنٹ کھولا تھا جو اب بند ہے، میرے بہت سے بینک اکاﺅنٹس ہیں جو بہت سی جگہوں پر ہیں، 2013ءمیں میرا چین میں اکاﺅنٹ تھا لیکن صدر بننے سے پہلے بند کر دیا چین پہلے ہی قیمت ادا کر رہا ہے ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ تاثر نہ دیں کہ آپ معصوم بچے ہیں. سابق صدر اوباما سمجھتے تھے کہ شمالی کوریا سے جنگ ہو گی بائیڈن الیکشن جیت گئے تو اسٹاک مارکیٹ بیٹھ جائے گی نینسی پلوسی چاہتی ہیں کہ ڈیمو کریٹس 3 نومبر کو جیت جائیں اس لیے وہ روڑے اٹکا رہی ہیں بائیڈن نے سیاہ فاموں کو سپر شکاری کہا تھا میں نے بائیڈن اور اوباما کی خراب پرفارمنس کی وجہ سے صدارتی الیکشن لڑا.

FOLLOW US