Wednesday May 8, 2024

فتح بیت المقدس کے 833 سال مکمل ہونے پر ترک صدر کا اہم پیغام بیت المقدس کی حفاظت ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے

استنبول (نیوز ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کی حفاظت ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔بین الاقوامی صلاح الدین ایوبی کانفرنس کے حوالے سے ہدی پارٹی کے چئیرمین اسحاق ساعلام کو بھیجے گئے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم بیت المقدس کے دوسرے فاتح صلاح الدین ایوبی اور ان کے دلیر فوجیوں کو رحمت و مغفرت کے ساتھ یاد کر رہے ہیں،انہوں نے صلاح الدین ایوبی کے ان الفاظ کا حوالہ دیا ہے کہ اللہ کا گھر قبضے میں ہو تو صلاح الدین اپنے گھر میں کیسے راحت و آرام سے سو سکتا ہے،صلاح الدین بیت المقدس کا عاشق ایک عظیم کمانڈر تھا۔

صدر اردوان نے کہا کہ ترکی قومی ترانے کے شاعر مہمت عاکف ایر سوئے نے صلاح الدین ایوبی کو ’مشرق کے محبوب ترین سلطان ‘ کے الفاظ سے پکارا ہے۔
،وہ صرف مسلمانوں کے دلوں میں ہی نہیں بستے بلکہ اپنے عدل و انصاف، دلیری و شجاعت اور شفقت و مرحمت کی وجہ اہپنے دشمنوں کو نگاہ میں بھی ہمیشہ ایک اعلیٰ مقام پر رہے ہیں۔اسرائیل کے قبضے کو جائز بنانے والا، اسرائیل کے بیت المقدس کے الحاق کا پلان کی منظوی دینے والا اور ہمارے فلسطینی بھائیوں کے جائز حقوق کی پامالی کرنے والا ہر قدم صلاح الدین ایوبی کی امانت کی توہین کا مفہوم رکھتا ہے۔ قبل ازیں ایک بیان میں طابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی شدید مخالفت کی ہے اور مسلمانوں کو خبردار بھی کر دیا ہے۔ رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ بیت المقدس مسلمانوں کے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر ہم مکہ اور مدینہ کو بھی نہیں بچا پائیں گے۔ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں کیلئے مقدس ترین مقام ہے جسے کبھی اسرائیل کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

ترک صدر کہتے ہیں کہ امریکی صدر کا مڈل ایسٹ منصوبہ ناقابل قبول ہے، جو فلسطینیوں کے حقوق کو نظرانداز کرتا ہے، منصوبے کا مقصد اسرائیل کے قبضے کو جائز قرار دینا ہے۔ ترک صدر طیب اردگان نے مسلم امہ کو متنبہ کیا کہ بیت المقدس ہمارے ہاتھ سے چلا گیا تو پھر مدینہ اور مکہ کو نہیں بچا پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کا مطلب استنبول،اسلام آباد،جکارتا،مدینہ،قاہرہ،دمشق اور بغداد ہے۔اسی حوالے سے ترکی کے صحافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم یروشلم کو کھو دیں گے،تو ہم مکہ کو کھو دیں گے۔

FOLLOW US