باکو (نیوز ڈیسک) آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان گھمسان کی جنگ، آرمینیا کے درجنوں فوجی ہلاک، آذربائیجان نے بڑے علاقے کو آزاد کروا لیا۔ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق یورپی ملک آرمینیا اور اسلامی ملک آذربائیجان کے درمیان چھڑنے والی جھڑپیں گھسمان کی جنگ میں بدل گئی ہیں۔ ان جھڑپوں کو 2016 میں ہوئی جھڑپوں سے کہیں زیادہ سنگین قرار دیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ آذر بائیجان کی فوج نے پوری قوت سے آرمینیا کی فوج اور اس کی تنصیبات پر حملہ کیا ہے۔ اب تک درجنوں آرمینین فوجی ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ آذربائیجان کی افواج نے بڑی تعداد میں آرمینی فوجی تنصیبات،
اینٹی ائیر کرافٹ میزائل سسٹم اور فوجی گاڑیوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے متازع علاقے میں 6 دیہاتوں کو آرمینی قبضے سے چھڑانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ دوسری جانب آرمینیا نے متنازعہ علاقے میں فوری مارشل لاء نافذ کر کے آبادی کا انخلاء شروع کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ میں جھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔ نگورنو کاراباخ آذربائیجان کا علاقہ ہے جس پر آرمینیا نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے، اسی باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہیں کرتا۔ گزشتہ روز شروع ہونے والی جھڑپوں کے بعد آذربائیجان نے چن چن کر آرمینیا کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں آرمینین فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔ ان جھڑپوں کے بعد ترکی اور پاکستان کی جانب سے برادر اسلامی ملک آذربائیجان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ آرمینیا نے الزام عائد کیا ہے کہ ترکی کی جانب سے آذربائیجان کو عسکری مدد فراہم کی جا رہی ہے۔