واشنگٹن (ویب ڈیسک )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں ایک خاتوں صدر کو دیکھنا پسند کریں گے لیکن ان کے خیال میں سینیٹر کاملا ہیرس ایک لائق امیدوار نہیں، ان کی بیٹی اور وائٹ ہاؤس کی سینیئر مشیر ایوانکا ٹرمپ اس عہدے کے لیے بہتر ہیں۔این ڈی ٹی وی کے مطابق نیو ہیمپشائر میں ایک ری پبلکن مہم سے خطاب کرتے ہوئے جمعے کو ٹرمپ نے انڈین نژاد سینیٹر کی قابلیت پر تنقید کی۔ 55 سالہ کاملا ہیرس گذشتہ سال صدرارتی امیدوار تھیں لیکن انہوں نے یہ دوڑ چھوڑ دی تھی کیونکہ ان کو زیادہ حمایت حاصل نہیں ہوئی۔ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار
جو بائیڈن نے کاملا ہیرس کو رواں برس 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے لیے نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب کیا ہے جس کے بعد سے ان کا نام سیاست میں ایک بار پھر نمایاں ہوا ہے۔کاملا ہیرس کے والد جمیکن اور والدہ انڈین ہیں، اور وہ پہلی انڈین امریکی اور پہلی سیاح فام خاتون ہیں جنہیں امریکہ کی اعلیٰ سیاسی پارٹی نے ایک بڑے عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ‘آپ جانتے ہیں کہ میں پہلی خاتون صدر دیکھنا چاہتا ہوں لیکن میں کسی خاتون کو اس عہدے تک ایسے پہنچتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا جس طرح وہ جا رہی ہیں، اور وہ لائق نہیں ہیں۔’خطاب کے دوران کاملا ہیرس کی قابلیت پر تنقید کرنے پر ٹرمپ کو تالیوں کی صورت میں جواب دیا گیا جبکہ بھیڑ میں سے ایوانکا ٹرمپ کے نعروں کی بھی آوازیں آئیں۔انہوں نے اپنے حمایتیوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ سب کہہ رہے ہیں کہ انہیں ایوانکا چاہیے۔ میں آپ کو الزام نہیں دیتا۔’صدارتی انتخابات لڑنے کے لیے ری پبلکن پارٹی سے نامزدگی قبول کرنے کے بعد جمعے کو ہونے والی یہ ٹرمپ کی پہلی الیکشن ریلی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کاملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی دوڑ اس لیے چھوڑی تھی کیونکہ ان کی مقبولیت ایک ہندسے تک پہنچ گئی تھی۔