اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ ہم صرف نام کے مسلمان رہ گئے ہیں،مسلم ممالک میں کبھی اتحاد نہیں تھا،یہ ہمیشہ اپنے فائدے کی طرف جاتے ہیں۔اب کسی بھی طرح صلاح الدین ایوبی نہیں آئے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کی مشاورت سے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے۔ عمان اور بحرین بھی اسرائیل کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ہماری بڑی بدقسمتی ہے کہ بس نام کے مسلمان رہ گئے ہیں۔جب کہ پروگرام میں موجود صحافی طاہر مالک کا کہنا ہے کہ یہ سارا کھیل ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے انتخابات سے قبل کھیلا جا رہا ہے۔چین اور ایران کے درمیان ہونے والے معاہدے سے دنیا شفٹ ہو رہی ہے۔پاکستان ترکی،ایران اور چین ایک بلاک بن رہے ہیں۔
اور اس کے مقابلے میں عرب ملک،اسرائیل،انڈیا اور امریکا کا بلاک بن رہا ہے۔ خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا مجموعی طور پر چوتھا مسلمان، تیسرا عرب اور خلیج کا پہلا ملک ہے۔ ترکی، مصر اور اردن اسرائیل کے ساتھ باقاعدہ اور بھرپور سفارتی روابط پہلے ہی قائم کر چکے ہیں۔ اس سے قبل آج ہی متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے معاہدے کے بعد براہِ راست پروازیں چلانے کی تیاری شروع کردی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ براہِ راست پروازوں کی بحالی کی تیاری کی جا رہی ہے اور یہ پروازیں سعودی عرب کی فضائی حدود سے گزریں گی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے میں پروازیں چلانا بھی شامل ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پین گورین ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب سے دبئی اور ابوظہبی کے لیے براہِ راست فلائٹس چلائی جائیں گی جس کے بعد پروازوں کا متوقع دورانیہ تین گھنٹے رہ جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ سیاحت اور سرمائیہ کاری کے کئی مواقع دیکھ رہے ہیں۔