Wednesday May 15, 2024

ایران کا بہت بڑا فیصلہ، ریلوے لائن کے بعد اپنے سب سے بڑے منصوبے سے بھی بھارت کو فارغ کردیا

تہران (ویب ڈیسک) ایران نے ریلوے لائن کے بعد گیس فیلڈ منصوبے سے بھی بھارت کو فارغ کر دیا، گیس منصوبہ مقامی کمپنی یا کسی اور ملک کے سپرد کیا جاسکتا ہے، بھارت کو سائیڈ لائن کرنے کے بعد بیجنگ اور تہران کے درمیان600 ارب ڈالر کے منصوبوں پر بات چیت جاری ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق ایران نے بھارت کو گیس فیلڈ منصوبے سے بھی فارغ کردیا ہے۔ چند روز قبل ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریل پراجیکٹ سے الگ کیا تھا۔ ایرانی حکومت نے اپنے طور پر ریل لائن کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے،

بھارت اور ایران کے درمیان 4 سال قبل یہ معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت افغانستان کی سرحد کیساتھ چاہ بہار سے زاہدان تک ریلوے لائن کی تعمیر ہونی ہے لیکن ایران نے پراجیکٹ شروع کرنے اور فنڈنگ میں تاخیر کرنے پر بھارت کو اس پراجیکٹ سے الگ کر دیا ہے۔ ایرانی حکام نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ پورا پراجیکٹ مارچ 2022 تک مکمل ہوگا اور ایران اس ریلوے لائن کو بھارت کے بغیر مکمل کرے گا۔ لیکن اب ایران نے بھارت کو گیس منصوبے سے بھی الگ کردیا ہے۔ فرزاد بی گیس فیلڈ کے لیے پہلے بھارتی کمپنی او این جی سی سے بات چیت ہورہی تھی۔ لیکن اب یہ منصوبہ مقامی یا کسی اور ملک کے سپرد کیا جاسکتا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ فرزاد گیس فیلڈ کا منصوبہ ممکنہ طور پر چین کو مل سکتا ہے۔ کیونکہ چین اور ایران کے درمیان پہلے ہی 600 ارب ڈالر کے منصوبوں پر گفت و شنید کا عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران نے آگاہ کیا ہے کہ گیس فیلڈ منصوبہ وہ خود ہی آگے بڑھانا چاہتا ہے۔دوسری جانب نائب ایرانی وزیر برائے سیاسی امورسید عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران اور افغانستان جامع تعاون معاہدے کو آئندہ 3 مہینوں کے دوران حتمی شکل دینے سے اتفاق کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار افغانستان کے دورے کے دوران سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایران اور افغانستان کے مابین سٹریٹجک دستاویز پر دستخط صرف دو دستاویزات پر دستخط نہیں ہیں بلکہ یہ انتہائی اہم اقدام ہے کیونکہ افغانستان ایک خاص صورتحال میں ہے اور امن عمل کا آغاز ہوچکا ہے اور اس صورتحال میں باہمی تعاون کے دستاویز پر دستخط کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایران، افغانستان اور افغان حکومت کی قیادت میں امن عمل کی بھر پور حمایت کرے گا۔

FOLLOW US