اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی آئی اے پر یورپی ممالک کی پابندی کے بعد ترکی پاکستان کی مدد کو آ گیا۔تفصیلات کے مطابق ترکش ایئرلائن نے پاکستان سے پھل اور سبزیوں کی فرینکفرٹ، لندن اور دیگر مغربی منڈیوں تک ترسیل کے لیے فریٹ چارجز پر نظر ثانی اور سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے۔ قومی ایئرلائن کی یورپ کے لیے پروازوں پر چھ ماہ کی پابندی کے بعدپھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ان مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے استنبول میں پاکستان کے کمرشل قونصلر بلال خان پاشا نے گزشتہ ہفتہ ترکش ایئرلائن کے چیئرمین ILKER AYCIسے ملاقا ت تھی اور پاکستان سے کمرشل پروازوں کے آغاز بالخصوص ترکش ایئرلائن کے ذریعے پھل او رسبزیوں کی یورپی یونین کو ترسیل پر بات چیت کی تھی۔ ملاقات میں ترکش ایئرلائن کے چیئرمین نے پاکستان کے لیے پروازوں کے آغاز اور یورپی یونین کے لیے پھل سبزیوں کی ترسیل کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس ملاقات کے تناظر میں پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کی قیادت میں ایکسپورٹرز کے ایک وفد نے ترکش ایئرلائن کے پاکستان میں جنرل منیجر Gurhan Sozenسے ملاقات کی۔ پی ایف وی اے کے اراکین شہزاد وڑائچ، سعید خان،محمد ذوالفقار اور شازیہ متین بھی وفد میں شامل تھیں۔ وحید احمد کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر چھ ماہ کی پابندی کی وجہ سے پاکستانی ایکسپورٹرز اس سہولت سے محروم ہوگئے جو قومی ایئرلائن نے پھل اور سبزیوں بالخصوص آم کی ایکسپورٹ کی لاگت کو کم کرنے کے لیے رعایتی فریٹ کی شکل میں فراہم کی تھی اور ایک بار پھر پاکستانی ایکسپورٹرز غیرملکی ایئرلائنز کے بھاری فریٹ چارجز کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوگئے۔
وحید احمد نے کہا کہ استنبول میں پاکستان کے کمرشل قونصلر بلال خان پاشا نے پاکستانی ایکسپورٹرز بالخصوص پھل اور سبزیوں کی ایکسپورٹ کو درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ترکش ایئرلائن کے چیئرمین سے بات کرکے پاکستان کے لیے ترکش ایئرلائن کے تعاون پربات چیت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کا برادر اسلامی ملک ہے اور پاکستان کی ایئرلائن میں افرادی قوت کے بحران کے دوران درپیش مسائل کے حل کے لیے ترکش ایئرلائن نے خصوصی تعاون کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر غیرملکی ایئرلائنز یورپ کے لیے بھاری فریٹ چارج کررہی ہیں اس صورتحال میں پاکستان کے لیے فضائی راستے سے آم اور دیگر پھل سبزیوں کی ایکسپورٹ جاری رکھنا مشکل تر ہوگیا ہے ان حالات میں ترکی کی ایئرلائن نے پاکستان کو تعاون کی پیش کش کی ہے جو قابل تعریف ہے۔