Monday May 6, 2024

پہلے کشمیریوں کے حقوق چھین لئے گئے، اب سکھ راڈار پر ہیں، سکھ تنظیموں نے سیکولر بھارت کا دعویٰ کرنے والی مودی سرکار کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا

پٹیالہ ۔ (ویب ڈیسک) سکھ تنظیموں دل خالصہ اور شرومنی اکالی دل نے خالصتان جدوجہد سے وابستہ نو سکھوں کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دینے کے بھارتی حکومت کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی وزارت داخلہ سے اپنی غلطی کی اصلاح کرنے کا مطالبہ کیاہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دل خالصہ کے صدر ایچ ایس چیمہ اور شرومنی اکالی دل (ای) کے جنرل سکریٹری مہیندرپال سنگھ نے پٹیالہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی حکومت کے اقدام کو دنیا بھر میں سکھ قوم کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت نے اقلیت دشمن پالیسیوں اور ذہنیت کے ساتھ خالصتان تحریک سے وابستہ نو سکھوں کو کالے قانون کے تحت دہشت گردنامزد کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں بھارتی حکومت کے اشتعال انگیز اور غیر قانونی اقدام کا کوئی جواز یا منطق نظر نہیں آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اقدام تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تنازعات کے حل اور چینی جارحیت کا سامنا کرنے میں ناکامی کو چھپانے کے لئے مودی حکومت کی طرف سے دھول جھونکنے کی کوشش ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ سال 5 اگست کو جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق بندوق کی نوک پر چھین لئے گئے ، پھر شہریت ایکٹ میں ترمیم کرکے بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا اور اب سکھ مودی حکومت کے راڈار پر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اس فہرست میں 13 افراد شامل ہیں جن میں چار مسلمان اور نو سکھ ہیں۔اپنا موقف واضح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری ذرائع سے خالصتان کاز کے ساتھ کھڑے ہیں اوریہ سمجھتے ہیں کہ رائے شماری یا ریفرنڈم تنازعات کو حل کرنے کا واحد پر امن طریقہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایک خودمختار پنجاب یا خالصتان کی سیاسی تحریک کا ایک اہم مقامی چہرہ ہونے کے ناطے ہم نے پنجاب میںاقوام متحدہ کی سرپرستی میں ریفرنڈم کے لئے سکھوں کے کیس کو متعدد بار قومی اور بین الاقوامی سطح پراجاگر کیا۔انہوں نے ریفرنڈم 2020 مہم سے نمٹنے کی آڑ میں سکھ نوجوانوں کو ہراساں کرنے پر بھارتی پولیس کی مذمت کی۔انہوںنے کہاکہ نوجوانوں کو تھانوں میں بلایا جارہا ہے ، ان کی تصاویر بنوائی جاتی ہیں اوران کے ذہنوں میں خوف پیدا کرنے کے لئے فارم بھروائے جاتے ہیں جو سراسر غیر جمہوری اور غیر قانونی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ پر زوردیا کہ وہ مداخلت کرکے پولیس کو نوجوانوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرنے کی ہدایت کریں۔ دل خالصہ کے جنرل سکریٹری پرمجیت سنگھ ٹانڈا ، ایس وائی پی کے صدر پرمجیت سنگھ منڈ اور ایس اے ڈی (ای) کے رہنما ہربھجن سنگھ کشمیری بھی اس موقع پرموجود تھے۔

FOLLOW US