جنیوا (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے موسم خزاں میں کورونا کی دوسری لہر سے خبردار کردیا ہے، ڈبلیو ایچ او کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ موسم گرماں میں وباء کی شدت میں قدرے کمی آگئی تھی، لیکن موسم خزاں میں کورونا پھر سرگرم ہوگا، جس سے لاکھوں افراد کی جان جا سکتی ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل نے دنیا بھر کیلئے انتباہ جاری کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر موسم خزاں میں آئے گی۔اس لہر بہت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ کئی ممالک میں موسم گرما میں کورونا وباء کے پھیلاؤ کی شدت میں کمی آگئی تھی۔ کورونا وباء میں کمی کا مطلب ہرگز نہیں کہ کورونا ختم ہوگیا ہے۔ لیکن جہاں پر موسم گرما میں وباء میں کمی آئی تھی اب موسم خزاں کے دوران ایسے ممالک میں کورونا وائرس دوبارہ پھیلے گا۔
ہسپانوی انفلوئنزا کی طرح وائرس کی دوسری لہر بہت شدید ہوگی اور اس سے لاکھوں لوگوں کی جان جاسکتی ہے۔ایسے ہی ہسپانوی انفلوئنزا کے معاملے میں ہوا تھا کہ دوسری لہر شدید تھی۔ واضح رہے محققین اور سائنسدانوں نے بھی توقع ظاہر کی تھی کہ موسم گرما کے مہینوں کے دوران وباء میں کمی واقع ہوئی لیکن سوچنا غلط ہے کہ موسم کے ساتھ وائرس ختم ہوگیا ہے، وائرس موجود ہے۔ جو کہ موسم خزاں میں دوبارہ شدت سے ظاہر ہوگا۔ دوسری جانب دنیا بھر میں 912 نئے کورونا کیسز سامنے آ گئے ہیں جبکہ مہلک وائرس سے 11 ہزار 418 مزید ہلاکتیں ہوئی ہیں۔دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 99 لاکھ 9 ہزار 965 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 4 لاکھ 96 ہزار 991 ہو گئی ہیں۔ کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 40 لاکھ 52 ہزار 208 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 57 ہزار 610 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 53 لاکھ 60 ہزار 766 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔