لداخ (ویب ڈیسک) نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین نے بھارت کو دھمکی دی ہے کہ چین کی تقسیم کا خواب دیکھنے والوں کو سبق سکھانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ چین اور بھارت کے مابین لداخ پر سرحدی کشیدگی جاری ہے،آج چین نے بھارتی فوج کے کرنل سمیت 3 فوجیوں کو ہلاک کیا ہے اور 1975 کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جب چین کے ہاتھوں بھارتی فوج کی ہلاکتیں ہوئی ہیں،بھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتا ہے لیکن چین ڈٹا ہوا ہے اور بھارت کی کوئی بات نہین مان رہا۔ ایسے میں چین نے بھارت کو دھمکی دی ہے کہ کچھ مبینہ ہبھارتی ماہرین چین کی تقسیم کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
ہم انہیں واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چین ایسے لوگوں کو سبق سکھانے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ چین کے سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ، بھارت میں کچھ لوگوں نے چین کے خلاف ایک سیمینار کا انعقادکیا تھا جس کی وجہ سے چینی حکومت غصے میں ہے۔ اس سیمینار میں بھارت کو چین کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرنے اور چین کی ‘ون چائنا’ پالیسی کو نشانہ بنانے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ گلوبل ٹائمز نے کہا کہ کہ بھارت کے سابق قومی سلامتی کے مشیر اروند گپتا اور کچھ مبینہ ماہرین چین میں تقسیم کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ وہ ہمیں شکست دیں گے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اگر بھارت ایسا سوچتا ہے تو وہ اس کی بڑی قیمت ادا کرے گا۔ واضح رہے کہ چین اور بھارت کے مابین سرحدی تصادم جو 5 مئی کو لداخ میں وادی گلوان اور اس کے بعد شمال مشرقی سکم کے علاقے نکولہ میں شروع ہوا تھا اس کے تین دن بعد بھارت اور چین میں شدید تلخی آئی تھی چین نے لداخ میں بھارتی علاقے میں گھس کر بھارتی فوج کر گرفتار کر لیا تھا جنہیں بعد ازاں چھوڑ دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین اور بھارت کی فوج کے مابین کشیدگی جاری ہے،دونوں ممالک نے سرحد کے قریب بھاری تعداد میں اسلحہ،جنگی گاڑیاں پہنچا دی ہیں ، فوجی اڈوں میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔