Thursday November 28, 2024

کمزوری پکڑی گئی۔!!! لداخ میں کشیدگی کے باعث بھارتی عوام چین کے بغیر کیوں نہیں رہ سکتی؟ گلوبل ٹائمز نے اہم راز سے پردہ اُٹھا دیا

لداخ (ویب ڈیسک) چینی تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ لداخ میں کشیدگی کے باعث بھارتی عوام جس طرح چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر ر ہے ہیں۔ اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ بھارتی چینی مصنوعات کے بغیر رہ ہی نہیں سکتے ۔ چینی اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق چینی مصنوعات جن میں سمارٖٹ فون اور موبائل ایپس شامل ہیں، ان کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھارتی قوم پرستوں کی چین کو بدنام کرنے کی ایک چال ہے ۔ رپورٹ میں چینی تجزیہ کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ چین کے بائیکاٹ کی مہم کی کامیابی کا کوئی امکان نہیں کیونکہ چینی مصنوعات کو بھارتی صارف نہ صرف پسند کرتے ہیں، بلکہ ان مصنوعات کا ان کے پاس متبادل کوئی نہیں۔

چینی ماہرین کے مطابق چینی مصنوعات کابائیکاٹ بھارت پر ایک بوجھ بن سکتا ہے جوکہ اپنی کم قیمت کی وجہ سے بھارتیوں کی مقبول چوائس ہیں۔ دوسری جانب بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازعے کے بیچ بھارتی نیم فوجی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں کو چین میں بننے والی مصنوعات کے بائیکاٹ کا حلف دلایا جانے لگا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی نیم فوجی سی آر پی ایف کے اہلکاروں سے باضابطہ طور پر حلف لیا جارہا ہے کہ وہ چین میں بننے والی مصنوعات کا استعمال نہیں کریں گے۔ چھتیس سیکنڈ طویل یہ ویڈیو رواں ماہ کی دو تاریخ کو شمالی کشمیر کے ایپل ٹائون سوپور میں واقع 177 بٹالین سی آر پی ایف کیمپ میں منعقد ہونے والی حلف برداری کی تقریب کے دوران ریکارڈ کی گئی ہے۔ سی آر پی ایف اہلکاروں نے ہندی زبان میں حلف لیا ہے اور اس کا اردو ترجمہ یوں ہے: ‘میں آج یعنی 2 جون 2020 کو یہ حلف لیتا ہوں کہ چین میں تیار ہونے والا ضروریات زندگی کا سامان جیسے کھانے کی، پینے کی، پہننے کی، الیکٹرانک سامان، مواصلاتی سامان وغیرہ کا استعمال نہیں کروں گا۔ جے ہند۔’ نجی اخبار نے معاملے پر جب سری نگر میں تعینات سی آر پی ایف کے ترجمان پنکج سنگھ سے بات کی تو انہوں نے پہلے ایسی کسی بھی تقریب کے انعقاد سے انکار کیا لیکن واقعے کی ویڈیو بھیجے جانے کے بعد انہوں نے اسے جذبات میں بہہ کر انجام دیا جانے والا کام قرار دیا۔

FOLLOW US