واشنگٹن (اُنیوز ڈیسک) امریکا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 20لاکھ سے تجاوز کرگئی، ملک میں اب تک 20لاکھ14ہزار658 کورونا کا شکار ہوچکے، اعدادوشمار کے مطابق امریکا دنیا میں کورونا ست متثر ہوانے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والی وبا نے امریکا میں تباپہ مچائی ہوئی ہے اور آج بھی ملک میں کورونا کے 7ہزار209کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 20لاکھ14ہزار658 ہوگئی ہے، جبکہ آج ملک میں مزید 196مریضوں کی موت سے اموات کی تعداد 1لاکھ12ہزار665 تک جا پہنچی ہے جبکہ ملک میں 11لاکھ 38ہزار690ایکٹو کیسز موجود ہیں جن میں سے 16ہزار923مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
اب تک ملک میں 7لاکھ 63ہزار303 صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا میں اب تک 71لاکھ49ہزار266افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 4لاکھ7ہزار511 مریض جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 34لاکھ 90ہزار745مریض صحتیاب ہوچکے ہیں اور اس وقت دنیا میں 32لاکھ51ہزار10ایکٹو کیسز موجود ہیں جن میں سے 53ہزار779 کی حالت تشویشناک ہے۔ دنیا بھر کے کروڑوں لوگ کورونا کے وبائی مرض سے نجات پانے کے لیے اس کی ویکسین کے منتظر ہیں۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ ویکسین بنانے کے عمل پر کتنی تیز رفتاری سے کام کیوں نہ کیا جائے اس میں وقت لگ سکتا ہے اور اگر بہت خراب صورتحال پیدا ہوئی تو اس کی ویکسین دریافت نہیں بھی ہو سکتی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ہیلتھ ایمرجنسی کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کہا: ’اس وائرس کے ساتھ ہمیں رہنا پڑ سکتا ہے۔ ‘بہرحال اس وائرس کے ساتھ زندگی گزارنے کا امکان تباہ کن ہو سکتا ہے کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ اب تک تقریبا 70 لاکھ افراد اس کی زد میں آ چکے ہیں اور انفیکشن سے چار لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کو رو نا وأئرس ویکسین کی تلاش برسوں یا عشروں تک جاری رہ سکتی ہے۔یہ کوششیں ضائع بھی ہو سکتی ہیں اور اچھے نتائج بھی آ سکتے ہیں جیسا کہ ایبولا کی صورت میں دیکھا گیا۔