کابل:عید کے 3 روز جنگ نہیں کریں گے، افغان طالبان کا اعلان، صدر اشرف غنی کی طرف سے خیر مقدم،افغان طالبان نے عید کے دنوں میں سیز فائر کا اعلان کردیا جس کا صدر اشرف غنی نے خیر مقدم کیا ہے۔ طالبان کی جانب سے سیز فائر کے اعلان پر عملدرآمد آج عید کے پہلے روز سے ہوگا جو طالبان کی جانب سے حالیہ ہفتوں میں حملوں میں تیزی کے بعد سامنے آیا ہے۔ی بی سی کے مطابق افغان طالبان نے عید کے تین روز کے لیے سیز فائر کا اعلان کیا ہے جس سے ملک میں جاری تشدد کی لہر میں کچھ کمی کی امید ہے۔طالبان کی جانب سے گزشتہ سال بھی عید کے موقع پر سیز فائر کا اعلان کیا گیا تھا
جسے عید کے بعد توسیع نہیں دی گئی تھی۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سیز فائر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کہیں بھی دشمنوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے اور اگر دشمن کی جانب سے آپ پر کوئی حملہ کیا جائے تو بھرپور دفاع کریں۔طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ سیز فائر کا اعلان صرف عید کے لیے کیا گیا ہے۔ افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے سیز فائر کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے طالبان قیدیوں کی رہائی کے عمل میں تیزی لانے کا عندیہ دیا ہے۔عید کے موقع پر جاری پیغام میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ وہ طالبان کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور طالبان قیدیوں کی رہائی میں تیزی لائی جائے گی جس سے ایک ماہ سے تعطل کا شکار انٹر افغان مذاکرات کا آغاز ہوگا۔افغان صدر نے کہا کہ ایک ذمہ دار حکومت کے طور پر ہم ایک قدم مزید آگے بڑھنا چاہتے ہیں، اس لیے اعلان کررہا ہوں کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل تیز کیا جائے گا اور ہم طالبان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی سیکیورٹی اہلکاروں اور دیگر قیدیوں کی رہائی تیز کریں۔اشرف غنی کا کہنا تھا کہ امن عمل کی کوششوں کو تعاون کی ضرورت ہے اور اس معاملے میں ذمہ داری کو بانٹنا چاہیے۔انہوں نے ایک بار پھر طالبان کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے افغان فورسز کو بھی سیز فائر پر عملدرآمد کی ہدایت کی۔اشرف غنی نے مزید کہا کہ جنگ صرف بربادی اور تباہی لاتی ہے اور خاص طور پر افغان خواتین اس سے بہت متاثر ہوئی ہیں لہٰذا امن کے فاتح افغان عوام ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی ٹیم جتنی جلدی ممکن ہوسکے انٹر افغان مذاکرات کے آغاز کے لیے تیار ہے۔