Saturday November 30, 2024

روس کی خفیہ ایجنسی کی جانب سے اہم سیاسی رہنماؤں کے قتل کی منصوبہ سازی کا انکشاف، کون کونسے رہنما ٹارگٹ ہیں؟ ایک خبر نے پوری دنیا میں بھونچال پیدا کردیا

ماسکو (ویب ڈیسک) سنہ 2018 میں ایک اہم روسی ادارے کے اہلکار سرگئے سکرپیل اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے علاقے ولیٹ شائر میں زہریلے اور اعصاب شکن مواد سے نشانہ بنا کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس واردات کے بعد اس حوالے سے متنازع مگر قریب حقائق انکشاف کیا گیا تھا کہ اس کام کے لیے وہاں روسی انٹیلیجنس نے اپنے ایجینٹس بھجوائے تھے۔ اب روسی خفیہ ایجنسی کے ذریعے اور سیاستدانوں کے قتل کے منصوبے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ اور اس انکشاف کے کرنے والے مانتے ہیں کہ جب روس میں برطانیہ میں یہ سب کرنے کی جرات ہے تو وہ دیگر ممالک میں بھی یہ سب کیوں نہیں کریں گے؟

اس حوالے سے سب سے اہم معاملہ ہے جمہوریہ چیک میں ایک سیاستدان کا جو روپوشی کی زندگی بسر کر رہے ہیں کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ روس نے انھیں قتل کرنے کا ایک خفیہ منصوبہ بنایا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ ان کو روس کی جانب سے درپیش خطرات حقیقی ہیں اور انھیں اپنی جان کا خوف ہے۔ جمہوریہ چیک کے ہی تین دوسرے سیاستدان دارالحکومت پراگ میں مسلسل 24 گھنٹے پولیس کی نگرانی میں زندگی بسر کر رہے ہیں کیونکہ انھیں اندیشہ ہے کہ روس کی جانب سے انھیں خفیہ طریقے سے زہر دے کر ہلاک کیے جانے کا مبینہ منصوبہ بن چکا ہے۔روس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ پراگ کی سکستھ ڈسٹرکٹ کے میئر اوڈریج کولر نے ایک نامعلوم مقام سے گفتگو کرتے ہوئے بی بی سی کو بتایا کہ ’یہ بہت مشکل ہے۔‘ پراگ کے میئر جس نامعلوم مقام پر موجود تھے وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق انھوں نے بتایا کہ میں نے طویل عرصے سے اپنے بچوں کو نہیں دیکھا نہ ہی وہ مجھے دیکھ پائے ہیں۔ حتی کہ میرا خاندان یہ بھی نہیں جانتا کہ میں اس وقت کہاں موجود ہوں۔ اب وہ بیرونی دنیا سے صرف سکائپ کے ذریعے ہی رابطہ قائم کرتے ہیں۔

اس حوالے سے تصدیق ہوئی ہے کہ روسی سفارتکار ایئر پورٹ پر آئے تھے اور شاید وہ ان چند فلائٹس میں سے کسی ایک پر تھے جو کرونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن کے باوجود آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جب پوری دنیا کے سامنے یہ حیرت انگیز الزامات سامنے آئے تو غم و غصہ، عدم اعتماد اور تضحیک پر مبنی ملے جلے جذبات کو ترغیب ملی۔ صحافیوں اور سفارت کاروں نے اپنے فون پر رابطے کرنا شروع کیے۔ ہر شخص شکوک و شبہات کا شکار ہے۔ کسی یورپی دارالحکومت کے میئر کا قتل جنگی اقدام کے مترادف ہو گا۔ یہ روس کے لیے منفی اثرات کا حامل ہو گا یہ باکل پاگل پن ہے۔

FOLLOW US