Thursday November 28, 2024

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کورونا کی صورتحال میں مسلمانوں کے حق میں بول پڑے

نیویارک : سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کورونا وباء کی صورتحال میں مسلمانوں کے حق میں بول پڑے، انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو کورونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ سمجھ کر ان کی طبی امداد روکی جارہی ہے جو سراسر غلط اقدام ہے، کورونا سے نفرت انگیز واقعات میں اضافہ ہوا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کووڈ19 وباء کے بڑھنے اور پھیلنے سے دنیا بھر میں نفرت انگیزی اور جھوٹے نظریات میں اضافہ ہوا ہے۔

دنیا میں مہاجرین کو وائرس کے پھیلاؤ کا ذریعہ سمجھا جارہا ہے۔ بلکہ ان کو وائرس پھیلاؤ کا ذریعہ سمجھ کر ان کیلئے طبی امداد کی فراہمی بھی روکی جارہی ہے جو سراسر غلط اقدام ہے۔ سوشل میڈیا پر بزرگوں کیخلاف توہین آمیز میمز بنائی جارہی ہیں جبکہ صحافیوں، طبی عملے اور انسانی حقوق تنظیموں کو تنقید کا نشانا بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے ہمیں وائرس کیخلاف مل کر نمٹنے کیلئے معاشرے میں برداشت کو قوت بخشنا ہوگی۔ دنیا بھر سے درخواست ہے کہ نفرت کو ختم کرنے کی کوششوں کو بروئے کار لائیں۔ جبکہ سیاسی رہنماؤں کو چاہیے کہ معاشرے میں یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور معاشرتی ہم آہنگی کو قائم کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔ واضح رہے کشمیر میں انڈیا الزامات عائد کررہا ہے کہ وائرس منتقل کرنے میں کشمیریوں کا ہاتھ ہے، اسی طرح دنیا بھر میں مہاجرین کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے خلیج بنگال میں روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، پناہ کے متلاشی روہنگیا مسلمانوں کی یہ کشتی دو ماہ سے سمندر میں رہنیکی وجہ سے اس میں سوار تیس افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دیگر شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ان افراد کو بنگلہ دیش میں داخل ہونے کی اجازت دے دی گئی ہے جہاں یو این ایچ سی آر اور اس کے دیگر شراکت دار ادارے ان کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

FOLLOW US