لاہور: سینئر تجزیہ کا رنے کہا ہے کہ دنیا میں ایک نئی طویل جنگ کا آغاز ہونے جا رہا ہے، مغرب کے تھینک ٹینکس اور اخباروں کی توپوں کا رخ اب اسلام نہیں بلکہ ان نیا دشمن چین ہے، یہ تجارتی جنگ، چین میں وائرس اور 5جی کا ہتھیار سب چین کیلئے ہے، یعنی مغرب کا نیا دشمن چین ہے، اور چین معاشی دباؤ سے نکل رہا ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سویت یونین کے ساتھ جنگ ختم ہوگئی تھی اور برلن وال گری تھی، تو ایک کتاب تہذیبوں کے درمیان تصادم آئی، اس میں یہ کہا گیا تھا کہ مغرب کے سامنے اب ایک نیا دشمن کھڑا ہوگا جو کہ ثقافت اوراسلام ہے،
اس کیلئے جارج بش، ٹونی بلیئر آگے بڑھے اور پورا عمل ہوا، کتابیں لکھی گئیں تھنک ٹینکس بیٹھے۔جنگیں لڑی گئیں، پاکستان میں بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑی گئی۔لیکن اب وہ چہرے یعنی جتنے بھی تھنک ٹینکس تھے، جتنے بھی اخبار تھے، جو 2001ء سے پہلے اور بعد میں نظر آتے تھے ۔ان کی توپوں کا رخ اب اسلام سے مڑ کر چین کی طرف ہوگیا ہے۔ یہ تجارتی جنگ، چین میں وائرس اور 5جی آئے گا یہ سب چین کیلئے ہے، یعنی اب ان کا نیا دشمن چین ہے، اور چین اب سب سے پہلے معاشی دباؤ سے نکل رہا ہے۔میں نے کل 34ممالک کا ذکر کیا تھا ان میں زیادہ افریقہ میں ہیں۔ گزشتہ روز اپنے تبصرے میں بتایا تھا کہ انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے، میں اس رپورٹ کو اس لیے اہمیت دے رہا ہوں کہ برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈاس کو ہیڈ کررہے ہیں۔ آئندہ دنوں دنیا میں کورونا وائرس سے500 ملین سے ایک بلین لوگ متاثر ہوسکتے ہیں، جبکہ1.7ملین سے 3.2 ملین اموات ہوسکتی ہیں۔ لیکن یہ اموات کہاں ہوں گی، وہ اپنی رپورٹ میں کہتے ہیں کہ دنیا کے 34 ممالک میں یہ اموات زیادہ ہوں گی۔ جن ممالک میں جنگیں جاری ہیں، بھوک اور غربت ہے،اور ناکام ریاستیں ہیں۔انہوں نے وباء سے متعلق چین، ہاورڈ اور سب جگہوں سے ڈیٹا لے کر رپورٹ جاری کی ہے۔