واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ صدارتی الیکشن میں مجھے ہروانے کیلئے چین نے کورونا وائرس پھیلایا۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیں صدارتی انتخابات میں اُنہیں ہرانا چاہتا ہے تاکہ وہ دوبارہ امریکہ کے صدر نہ بن سکیں اور اس مقصد کے لیے وہ کچھ بھی کر سکتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اُنہیں یقین ہے کہ چین اُن کے ڈیموکریٹک مخالف امیدوار کو تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیاب کرانے کا خواہش مند ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چین چاہتا ہے کہ جو بائیڈن صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو جائیں تاکہ اُن کی انتظامیہ نے تجارت اور دیگر معاملات پرچین پر جو دباو ڈالا ہے اسے کم کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس چین کی مصنوعات پر بھاری ٹیکسز عائد کیے تھے اور وہ کرونا وائرس کے باعث امریکہ میں ہلاکتوں اور کاروباری سرگرمیوں کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار بھی چین کو ٹھہراتے رہے ہیں۔صدر ٹرمپ کو ان الزامات کا بھی سامنا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات میں بہت تاخیر کی۔ دوسری جانب چین نے ڈانلڈ ٹرمپ کوجواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت نہیں ہے الیکشن جیتنے کے لیے سیاسی کھیل کھیلا جائے۔ چین کے نائب وزیرِ خارجہ لی یوچینگ نے چین اور امریکہ کو اپنے اختلافات سے بالاتر ہو کر کورونا وائرس کی وبا سے مقابلے کے لیے تعاون کا مشورہ دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے یہ بیان امریکہ چینل کو ایک انٹرویو میں دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اہم اور مشکل موڑ پر چین اور امریکہ کو اپنے اختلافات کو نظر انداز کرتے ہوئے اس مشترکہ دشمن یعنی وائرس کا مقابلہ کرنا چاہیے،
اس وائرس کے حوالے سے بہت سے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ دیا کہ بہت سے سیاستدانوں نے اس عالمی صحتِ عامہ کے بحران کو سیاسی رنگ دے دیا ہے۔ نھوں نے کہا کہ یہ وقت نہیں ہے الزام تراشی اور سیاسی کھیل کا۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تعلقات کو قلیل مدتی یا غیر دمہ دارانہ تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہیے تاکہ کوئی الیکشن جیت سکے یا کسی اور کو قصوروار بنا سکے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے دونوں ممالک کو تعاون کرنا چاہیے، اور مستقبل میں دونوں ممالک کے لوگوں کی مشترکہ ترقی بہت اہم ہے۔