برلن : جرمنی نے چین کو کورونا وبا کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے نقصان کا ازالہ کرنے کیلئے 130ارب یورو کا بل بھیج دیا ہے۔ امریکا، فرانس اور برطانیہ کے بعد اب جرمنی نے بھی چین کو کورونا وائرس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ملک میں ہونے والے نقصان کی مد میں 130ارب یورو کا بل بھیج دیا۔ جرمنی نے فرانس ، برطانیہ اور امریکہ کی پیروی کرتے ہوئے چین کو کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
جرمنی کی جانب سے یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ چین کورونا سے ہونے والے نقصان کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ ابھی تک وبا کے پھیلنے کی اصل وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ واضح رہے کہ کورونا کی وبا چین کے شہر وہان سے شروع ہوئی اور اب یہ پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں 24لاکھ 52ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 1لاکھ 68ہزار سے زائد مریض جان کی بازی ہارچکے ہیں۔
جرمنی میں آج 656نئے کیسز سامنے آنے کے بعد کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1لاکھ 46زار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ اب تک 4ہزار 706افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور ابھی بھی ملک میں 50ہزار 192ایکٹو کیسز موجود ہیں جن میں سے 2889کی حالت تشویشناک ہے۔ جرمنی میں 91ہزار سے زائد افراد اب تک صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہینلیکن نظامِ زندگی مفلوج ہے اور اب تک معیشت کا بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وباء سے متعلق چین کو نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ اگرغلطی تھی توغلطی پھرغلطی ہوتی ہے، کیا یہ غلطی تھی جو کنٹرول سے باہرہوگئی؟ یا جان بوجھ کرسازش کی گئی ہے، دونوں باتوں میں بڑا فرق ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ اگرغلطی تھی تو غلطی، غلطی ہوتی ہے لیکن چین اگر جان بوجھ کر ذمہ دار ہے تو پھر یقینی طور پر اس کے نتائج آنے چاہئیں۔