بیجنگ: چین کی جانب سے ایٹمی دھماکے کیے جانے کی اطلاعات، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے دعوے کے مطابق چین نے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر محفوظ جوہری تجربات کیے ہیں، چین کا جوہری تجربے کے دعوے کی واضح تردید کرنے سے گریز۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے چین پر خاموشی سے ایٹمی دھماکے کرنے کا الزام عائد کی ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ چین نے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر محفوظ انداز میں جوہری تجربات کیے ہیں۔
1996 کے سی ٹی بی ٹی معاہدے کے تحت جوہری قوت رکھنے والے ممالک پر لازم ہے کہ وہ ایٹمی دھماکے نہیں کر سکتے۔ ان ممالک کو صرف ایسے جوہری تجربات کرنے کی اجازت ہے، جس میں دھماکوں کا طریقہ کار اختیار نہ کیا جائے۔ امریکا نے مزید الزام عائد کیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی روک تھام کیلئے چین بین الاقوامی اداروں سے تعاون نہیں کر رہا ہے۔ چین کی جانب سے اگست 2019 کے بعد عالمی اٹامک ایجنسی سے بھی جوہری تجربات کے حوالے سے کسی قسم کا ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا۔ امریکا کے ان الزامات کے بعد چین نے واضح ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔ چین کی جانب سے ایٹمی دھماکے یا تجربات کرنے کی تردید نہیں کی گئی، تاہم امریکا کے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے کہ چین بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کر رہا۔ چین کا کہنا ہے کہ امریکا کے الزامات مضحکہ خیز ہیں، اس لیے ان پر زیادہ ردعمل دینا ضروری نہیں سمجھتے۔ چین ایک ذمے دار ملک ہے جو اپنی عالمی ذمے داریوں سے بخوبی آگاہ ہے۔ چین نے ہمیشہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کی ہے، اور آئندہ بھی چین ایسی ہی ذمے داری کا مظاہرہ کرتا رہے گا۔