Friday November 29, 2024

رواں سال صرف سعودی عرب میں مقیم افراد کو حج کی اجازت دیے جانے کا امکان

مکہ المکرمہ : وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ رواں سال صرف سعودی عرب میں مقیم افراد کو حج کی اجازت دیے جانے کا امکان ہے، حالات بہتر ہوں گے تو حج ہوگا، سعودی حکومت پاکستان کو اعتماد میں لے کر کوئی فیصلہ کرے گی، حتمی فیصلہ 15 رمضان المبارک تک کر لیے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ 15 رمضان المبارک تک حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ہوجائے گا۔

سعودی وزارت حج سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ سعودی وزارت حج نے فی الوقت کوئی بھی معاہدہ کرنے سے روک رکھا ہے۔ سعودی حکومت کورونا پھیلاؤ کو مکمل طور پر دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں رہنے والے ہی صر ف حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔ اسلامی تاریخ میں 40 مرتبہ سے زائد حج مکمل یا جزوی طور نہیں ہوا ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب نے ایک ملین سے زائد مسلمان زائرین سے اپیل کی تھی کہ وہ رواں برس حج کرنے کے ارادے کو فی الحال موخر کر دیں۔ حج کے حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ آئندہ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہی کیا جائے گا۔سعودی عرب نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو کہا ہے کہ وہ حج کرنے کے پلان کو اس وقت تک روک دیں جب تک کے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق صورتحال واضح نہیں ہو جاتی۔ سعودی عرب کے وزیر برائے حج و عمرہ صالح بن طاہر بنتن نے کہا تھا کہ ہم نے دنیا سے کہا ہے کہ حج کرنے کی تیاری میں جلد بازی نہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کے لیے حاجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اور سعودی عوام کی صحت اولین ترجیحات ہیں۔مسلمانوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع اس سال جولائی کے آخر میں ہونا ہے لیکن کورونا وائرس کی وبا اور سعودی عرب کی جانب سے لاک ڈان کے باعث اب یہ حتمی طور پر کہنا مشکل ہو گیا ہے کہ کیا اس سال حج کا اہتمام کرنا ممکن ہو گا یا نہیں۔ حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔سعودی عرب نے پہلے ہی عمرہ کرنے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ سعودی عرب نے مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس شہر مکہ اور مدینہ میں بھی کرفیو نافذ کیا ہوا ہے اور کسی کو ان شہروں میں داخل ہونے اور یہاں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

FOLLOW US