لندن (نیوز ڈیسک ) آکسفورڈ یونیورسٹی کی ریسرچ ٹیم کا دعویٰ ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین ستمبر تک تیار ہوجائے گی، ویکسین کی کامیابی کا امکان 80 فیصد ہے، 2 ہفتوں تک تجربات کا آغاز کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب کورونا سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی، متاثرین کی تعداد 17 لاکھ کے قریب پہنچ گئی، عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ لاک ڈائون جلدی ہٹایا گیا تو کورونا کی وبا تباہ کن حد تک دوبارہ نمودار ہوسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اٹلی میں کورونا سے 18 ہزار 849 افراد جان کی بازی ہار گئے، سپین میں عالمی وبا سے 16 ہزار 81 افراد ہلاک ہوگئے۔
فرانس میں کورونا سے ہلاکتیں 13 ہزار 197 تک جا پہنچی۔ برطانیہ میں کورونا سے 8 ہزار 958 افراد ہلاک ہوگئے۔کورونا کا شکار برطانوی وزیراعظم کی حالت خطرے باہر ہے، بورس جانسن کو جنرل وارڈ میں شفٹ کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے پیش نظر ترکی نے اپنے 31 شہروں میں دو دن کا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ اٹلی کے وزیراعظم نے ملک میں جاری لاک ڈان میں 3 مئی تک توسیع کر دی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر لاک ڈان جیسی پابندیاں جلدی ہٹا لی گئیں تو کورونا وائرس کی وبا تبا کن حد تک دوبارہ نمودارہو سکتی ہے۔ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ تمام ممالک کو پابندیوں میں نرمی لانے کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے۔دوسری جانب زیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ اگلے مہینے میں حالات بہت بہتر ہوجائیں گے، جی ٹی روڈ بیلٹ پر کورونا کیسز زیادہ ہیں، لاک ڈاون میں نرمی نقصان دہ ہوگی، پنجاب میں کورونا کے 2410 مصدقہ کیسز ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سوموار قومی رابطہ کمیٹی کا
اجلاس ہوگا، جس میں پنجاب میں کورونا کی صورتحال سامنے رکھی جائے گی۔اس وقت پنجاب میں کل کیسز 2 ہزار410 ہیں، ان میں1528 مریض قرنطینہ میں ہیں۔باقی 882 مریضوں میں سب سے زیادہ مریض لاہور میں ہیں۔ لاہور کے بعد پھر گجرات اور گوجرانوالہ ہے۔ اس کے بعد جہلم اور پھر راولپنڈی ہے۔یہ ساری جی ٹی روڈ بیلٹ ہے، اس لیے لاک ڈاؤن میں نرمی لانا نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ اسی طرح کچھ ایریاز میں ایک دو کیسز ہیں۔ ہمارے ہاں ٹیسٹنگ بھی بڑے نمبرز میں ہورہی ہے، پنجاب میں 34 ہزار ٹیسٹ ہوچکے ہیں کل تک 36 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ تک چلے جائیں گے۔اگر ٹیسٹ نمبرز کو جنوبی ایشیاء کے ممالک سے موازنہ کریں تو پاکستان میں ٹیسٹنگ کے نمبرز زیادہ ہیں۔اس وقت پنجاب میں مریضوں کی صورتحال بڑی حوصلہ افزا ہے، جیسا کہ اگر2 ہزار410 ہیں تو ان میں200 سے زیادہ صحت یاب ہوکر گھر چلے گئے ہیں۔ صرف 9 مریض تشویشناک ہیں، اموات 21 ہیں، جو کہ1.3 فیصد شرح بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں کیسز زیادہ ہیں وہاں بہت زیادہ سختی کی جا رہی ہے۔جبکہ باقی علاقوں میں بھی دن کے وقت کچھ نرمی ہے شام 5 بجے کے بعد دکانیں وغیرہ بند ہوجاتی ہیں۔ ہم نے تجربے کے طور پر سبزی منڈی اور دوسری جگہوں پر 150 ٹیسٹ کیے جن میں ایک کیس سامنے آیا۔ لیکن مجموعی طور پر صورتحال کنٹرول میں ہے۔ میرا خیال ہے کہ اگلے مہینے میں حالات بہت بہتر ہوجائیں گے، یہ نمبرز جو بڑھے بھی ہیں ان میں زیادہ لوگ صحت یاب ہو رہے ہیں۔