Friday November 29, 2024

کرونا وائرس کی ویکسین ستمبر تک تیار ہوجائے گی، آکسفورڈ یونیورسٹی کی ریسرچ ٹیم کا دعویٰ

لندن: آکسفورڈ یونیورسٹی کی ریسرچ ٹیم کا دعویٰ ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین ستمبر تک تیار ہوجائے گی، ویکسین کی کامیابی کا امکان 80 فیصد ہے، 2 ہفتوں تک تجربات کا آغاز کر دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کی قدیم ترین برطانوی یونیورسٹی آکسفورڈ کے ماہرین کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ریسرچ ٹیم کی سربراہ پروفیسر سارہ کا کہنا ہے کہ ویکسین کی کامیابی کے 80 فیصد امکانات ہیں۔ توقعات ہیں کہ یہ ویکسین پہلے سے زیادہ موثر ہوگی۔ برطانوی میں لاک ڈاون کے باعث تجربات کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، تاہم اس ویکسین کا انسانوں پر تجربہ 2 ہفتوں تک شروع کر دیا جائے گا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ریسرچ ٹیم ہر ہفتے موصول ہونے والے ڈیٹا کی بنیاد پر ویکسین تیار کر رہی ہے، امید ہے ستمبر تک ویکسین کی تیاری مکمل ہو جائے گی۔

جبکہ دوسری جانب روس، امریکی، چینی اور یورپی ممالک کے سائنسدان بھی کورونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کیلئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 17 لاکھ سے زائد ہو چکی۔ امریکا کرونا وائرس ہلاکتوں کے اعتبار سے دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا، دنیا کے سب سے طاقتور ملک میں اب تک 19 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے، 5 لاکھ سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ امریکا کے علاوہ اٹلی، اسپین، فرانس اور جرمنی کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہیں۔ فی الحال دنیا کے بیشتر ممالک لاک ڈاون کے ذریعے اس مہلک وبا پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ لاک ڈائون جلدی ہٹایا گیا تو کورونا کی وبا تباہ کن حد تک دوبارہ نمودار ہوسکتی ہے۔ اس لیے تمام ممالک کو پابندیوں میں نرمی لانے کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے۔

FOLLOW US