بیلجیم(نیوز ڈیسک) 90 سالہ خاتون نے انسانیت کی مثال قائم کر دی، بوڑھی خاتون نے اپنی جان دے کر نوجوان کی جان بچا لی۔ پوری دنیا کو کرونا وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور کئی ممالک میں وینٹی لیٹرز کی کمی واقع ہو گئی ہے۔ ایسا ہی کچھ بلیجیم میں بھی ہوا، ایک نوجوان کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایاگیا جہاں اسے وینٹی لیٹر کی اشد ضرورت تھی لیکن وینٹی لیٹر میسر نہیں تھا جس پر وہاں موجود ایک نوے سالہ خاتون نے نوجوان کو اپنا وینٹی لیٹر دے کر دنیا کی توجہ حاصل کر لی۔ خاتون نے
ایسے وقت میں اس نوجوان کو وینٹی لیٹر دیا جب وہ خود بھی کرونا وائرس کی وجہ سے بستر مرگ پر تھی، انہیں سانس لینے میں شدید دقت محسوس ہو رہی تھی ان کا ٹیسٹ بھی پازیٹو آ چکا تھا۔ اس موقع پر ڈاکٹرز نے انہیں وینٹی لیٹرز مہیا کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے لینے سے انکار کر دیا۔ اس موقع پر ضعیف العمر خاتون کے الفاظ تھے کہ میں ایک اچھی زندگی گزار چکی ہوں اور مجھے مصنوعی تنفس کی ضرورت نہیں لہذا یہ وینٹی لیٹر نوجوان کو دیا جائے تاکہ اس کی قیمتی جان بچائی جا سکے۔ ڈاکٹر نے خاتون کی بات پر عمل کرتے ہوئے نوجوان کو وینٹی لیٹر لگا دیا جس کے کچھ ہی لمحوں بعد خاتون اس جہان فانی سے کوچ کر گئی۔