Sunday January 19, 2025

سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مریض تیزی سے صحت یاب ہونے لگے

ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مریض تیزی سے صحتیاب ہونے لگے، زیر علاج مزید 8 مریض وائرس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے، صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں زیر علاج کرونا وائرس کے کچھ مریض صحتیاب ہوگئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مملکت میں زیر علاج کرونا وائرس کے مزید 8 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں، یوں وائرس سے چھٹکارا حاصل کرنے والے کل مریضوں کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

تاہم دوسری جانب مزید متاثرہ افراد کے سامنے آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ صرف دو روز میں ہی کورونا کے 100سے زائد مریض سامنے آ گئے ہیں۔ سعودی وزارت صحت کی جانب سے تھوڑی دیر قبل بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے اندر مملکت میں مزید 48 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے نتیجے میں مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی گنتی 392 ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی 70 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ اب سے کچھ روز پہلے تک سعودی عرب میں روزانہ اِکا دُکا مریض ہی سامنے آ رہے تھے۔ مگر اب روزانہ کی بنیاد پر درجنوں افراد میں کورونا کی تصدیق ہو رہی ہے۔ جس کی باعث سعودی حکام میں کھلبلی مچ گئی ہے اور عوام بھی خوف و ہراس کا شکار ہے۔ حالانکہ سعودی حکومت نے کوروناسے نمٹنے کے لیے بہترین انتظامات کر رکھے ہیں تاہم کورونا کے آگے اس کا کوئی بس نہیں چل رہا۔ سعودی حکومت نے صرف دو دِنوں میں سو سے زائد افراد میں کورونا کی تشخیص ہونے کے بعد مزید احتیاطی اقدامات اٹھا لیے ہیں۔ مملکت میں اس وقت پریشانی کی فضا ہے۔ سوشل میڈیا پر خبروں اور افواہوں کا بازار گرم ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ مملکت میں اس وقت کورونا کے ہزاروں مریض موجود ہیں، مگر ان کی صحیح تعداد نہیں بتائی جا رہی۔ سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق سعودی محکمہ صحت نے کورونا سے موثر انداز میں نمٹنے کی خاطر ریاض کے تیرہ فائیو اسٹار اور سیون اسٹار ہوٹلوں کو قرنطینہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان ہوٹلز میں بیرون ملک سے سعودی عرب آنے والے سعودی اور تارکین وطن کو قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے تاکہ مملکت میں کورونا کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ ان عالیشان ہوٹلز میں اس وقت محکمہ صحت کے حکام نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور یہیں پر کلینکس بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔ طبی عملہ یہاں پر قرنطینہ میں رکھے گئے افراد کی صحت کی نگرانی کر رہا ہے۔

FOLLOW US