Saturday November 30, 2024

اشرف غنی نے صدر کا حلف اٹھاتے ہی افغان طالبان قیدیوں کی رہائی کا باقاعدہ حکم جاری کردیا

کابل : افغانستان صدر اشرف غنی نے حلف اٹھانے کے بعد طالبان قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کردیا ہے۔ صدر اشرف غنی نے تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کا طریقہ کار طے پاگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں صدارتی محل میں تقریب حلف برداری میں خطاب کرتے ہوئے طالبان قیدیوں کی رہائی پر بات کی جہاں سابق چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے بھی متوازی تقریب کا اہتمام کیا تھا اور حلف بھی اٹھایا۔
اشرف غنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘حکومت میں صرف ہمارے سیاسی گروپ کے ارکان شامل نہیں ہوں گے بلکہ مشاورت کے بعد وسیع حکومت ہوگی لیکن سابق کابینہ دو ہفتوں تک کام کرے گی’۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز انہوں نے اعلان کیا تھا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، بس گارنٹی ہونی چاہیے کہ طالبان قیدی دوبارہ جنگ نہیں لڑیں گے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ طالبان قیدیوں کی رہائی کیلئے شفاف طریقہ کار تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ایسا طریقہ بنایا جائے گا جس سے ملک میں مثبت تبدیلی آئے اور ی طریقہ جنگ بندی کی وجہ بھی بن جائے۔ طالبان قیادت کی طرف سے گارنٹی ہونی چاہیے کہ طالبان قیدی دوبارہ جنگ نہیں لڑیں گے۔ دوسری جانب امریکا نے افغانستان میں رہنے کا پلان بی تیار کرلیا ہے، پلان کے تحت امریکا نے اسپیشل کمانڈ فورسز تیارکی ہیں، ان کا بگرام سے 28 کلومیٹر دور ہیڈکوارٹر ہوگا، فوجی انخلاء کے بعد آئندہ دنوں میں یہ فورسز افغانستان میں آپریشن کریں گی۔ اور اب انہوں نے طالبان قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل افغان صدر اشرف غنی نے 2 مارچ کو اپنے بیان میں طالبان قیدیوں کی رہائی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے میں قیدیوں کی رہائی سے متعلق شق کو نہیں مانتے ہیں۔

FOLLOW US