کابل: افغان طالبان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی زمین کسی بھی ملک کے خلاف حملے میں استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارا یہ فیصلہ ہے کہ ہماری زمین اب صرف ہمارے استعمال میں رہے گی، اسے کسی دوسرے ملک کے خلاف حملے میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔امریکہ کو بھی آسانی ہو گی کیونکہ اب سے ہماری زمین سے ان کی طرف کوئی حملہ نہیں کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ نے مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرنا چاہا جو ایک مثبت پیغام ہے اور دونوں فریقین کی اسی میں بہتری ہے، اسی لئے ہماری طرف سے بھی رضامندی کا اظہار کیا گیا۔ترجمان افغان طالبا ن نے اس موقع پر پاکستان اور اس کی عوام کا بھی شکریہ ادا کیا اور ان کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات میں پاکستان کا بہت اہم کردار تھا۔
مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بعد 18 سال سے جاری جنگ بندی ختم ہو گی۔ اس کے بعد ہم اپنی سیاسی صورتحال پر غور کریں گے اور اس کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مشکور ہیں کیونکہ مذاکرات سے پہلے ہی ان کا مقصد تھا کہ افغانستان میں امن پیدا کیا جائے گا۔یاد رہے کہ امریکہ اور افغان طالبا ن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد امریکہ نے اپنی فوجیں نکالنے کا وعدہ کیا ہے۔ان مذاکرات کے بعد بات کرتے ہوئے ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمارا یہ فیصلہ ہے کہ ہماری زمین اب صرف ہمارے استعمال میں رہے گی، اسے کسی دوسرے ملک کے خلاف حملے میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔امریکہ کو بھی آسانی ہو گی کیونکہ اب سے ہماری زمین سے ان کی طرف کوئی حملہ نہیں کیا جائے گا۔