نئی دہلی : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھارتی شہریت دینے میں ناکام ہو گئے۔وزیراعظم نریندر مودی کی شہریت کےبارے میں سوال کرنے والے ایک بھارتی شہری کی طرف سے دائر آر ٹی آئی کے جواب میں وزیراعظم آفس نے جواب دیا کہ نریندر مودی کے پاس شہریت کا کوئی ثبوت نہیں لیکن پیدائشی طور پر وہ ایک بھارتی شہری ہیں۔ جب سے بی جے پی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ منظور کیا ہے ا س سے پہلے اور بعد میں بھی سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور بھارت کا پر شہری پریشان ہے کہ اپنی شہریت کیسے ثابت کرے۔اس حوالے سے سبھاونکر سرکار نامی شخص نے 17جنوری 2020 کو بھارت کے وزیراعظم نیرندری مودی کی شہریت کا سرٹیفیکٹ مانگنے کے لیے آر ٹی آئی درخواست جمع کروائی تھی۔
ان کی آر ٹی آئی کے جواب میں پی ایم او کے سیکرٹری پریشن کمار نے لکھا کہ وزیراعظم شہریت ایکٹ 1955 کے سیکشن 3 کے تحت پیدائی طو رپر بھارتی شہری ہیں لیکن ان کی شہریت ہونے کے ثبوت کے طور پر جو سرٹیفیکیٹس رجسٹریشن کے ذریعہ شہریت کے لیے درکار ہے وہ موجو دنہیں۔خیال رہے کہ ا س وقت بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی شہر دہلی میں حالیہ دونوں میں زور پکڑنے والے فسادات جن میں لگ بھگ 42افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ان مظالم کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔اور ان احتجاج میں شرکت کرنے والے افراد نہ صرف مسلمان ہیں بلکہ ان میں ہندو عیسائی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ مچل بچلیٹ نے مقبوضہ کشمیر اور نئی دہلی کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے طاقت کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے مظاہرین کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں۔