نئی دہلی: بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی فسادات میں مارے گئے اپنے دو بیٹوں کی لاشیں اٹھانے والے باپ کی دردناک داستان منظر عام پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کے بابو خان کا دہلی فسادات میں مارے گئے اپنے دو بیٹوں کی لاشیں اٹھانا ان کی زندگی کا سب سے مشکل سفر قرار دیا جارہا ہے۔ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران جاں بحق ہونے والے عامر خان (30) اور ہاشم علی (19) کی لاشوں کو ہفتے کے روز گرو تیگ بہادر اسپتال نے پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کیا۔
بابو خان کے دونوں بچے ان 44 افراد میں شامل ہیں جو شمال مشرقی دہلی فسادات میں مارے گئے ہیں۔ افسردہ بابو خان پہلے لاشیں مصطفیٰ آباد میں اپنے بیٹے عامر خان کے گھر لے گئے جہاں ان کی دو بیٹیاں اپنے والد عامر کی گھر واپسی کی منتظر تھیں۔ ان لاشوں کو پہلے مصطفیٰ آباد میں عامر خان کے گھر رکھا گیا، جہاں ہزاروں افراد لواحقین سے تعزیت کے لئے جمع ہوئے تھے، اس کے بعد بابو خان نے اپنی زندگی کا سب سے مشکل سفر کا آغاز کیا یعنی وہ اپنے دونوں بیٹوں کی لاشوں کو اپنے کندھے پر اٹھا کر قبرستان میں چھوڑ کرآیا۔ دوسری جانب بھارتی دارلحکومت نئی دہلی میں انہتا پسند جنونی ہندوؤں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی تعداد 44 ہوگئی ہے۔تین سو سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ نئی دہلی میں منظم منصوبے کے تحت مسلمانوں پر حملے کروائے گئے۔ معاملے پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارتی سرکار نے نمائشی مقدمات اور گرفتاریاں بھی کی ہیں۔ بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی دکانیں مکانات اور گاڑیاں نذر آتش کی گئیں۔ جن علاقوں میں لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا ہے وہاں کے مکین مختلف شیلٹرز میں پناہ گزین ہیں، ان کا کہنا تھاکہ اب انہیں گھر کون بناکر دے گا۔ دہلی کے شمال مشرقی علاقوں موج پور، چاند باغ، گوکلپوری اور کھجوری سمیت ملحقہ علاقوں میں ہو کا عالم ہے اور ہر طرف تباہی کی داستان ہے۔