ابھی تک مجھے 16 مرتبہ سانپ نے کاٹ لیا ہے پر مجھے کچھ نہیں ہوا۔ جی ہاں یہ الفاظ ہیں اس پر اسرار بابا جی کے جو 32 سال سے قبرستان میں رہ رہے ہیں، آئیے ان کے بارے میں مزید جانتے ہیں۔اس بابا جی کا نام ہے شوکت جو کہ اپنی حرکات کی وجہ سے اب پورے ملک میں مشہور ہو گئے ہیں۔ یہ کہتے ہیں کہ میں جب سے فقیری کی طرف آیا ہوں روٹی نہیں کھائی اور پاؤں میں چپل تک نہیں پہنی چاہے پھر گرمی ہو یا سردی ۔ اسی حال میں رہتے ہوئے اس بزرگ کو اب 21 سال گزر گئے ہیں۔دوران انٹرویو شوکت کا کہنا ہے کہ میں محکمہ پولیس میں بطور کانسٹیبل ملازمت کرتا تھا بس چھوٹیاں گزارنے گھر آیا تو اللہ پاک کی طرف سے ہی میرا ذہن اس طرف چلا گیا اور میں نے گھر وغیرہ سب کچھ چھوڑ دیا۔اب
ان بزرگ کے مزاد پر ہی زندگی گزار رہا ہوں ، یہی وجہ ہے کہ جتنی بھی گرمی یا سردی ہو اللہ پاک نے اتنی طاقت دی ہے کہ برداشت کر جاتا ہوں۔مزید یہ کہ اپنے کھانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صبح میں صرف ایک چائے کا کپ اور دوپہر میں اگر کوئی دے جائے تو کھا لیتا ہوں اور اسی طرح شام میں بھی دال وغیرہ ہی بس کھاتا ہوں کیونکہ روٹی تو میں چھوڑ رکھی ہے۔ اسی دوران ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاؤں میں چپل نہ پہننے کی وجہ یہ ہے کہ میں امام زین العابدین کی نسبت سے چپل نہیں پہنتا۔اس کے علاوہ یہاں آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ شوکت نامی اس بابا جی کے پاس اس وقت ایک ان کے مطابق اصل ناگ منی بھی موجود ہے جسے اگر کسی شخص کو سانپ جسم پر کاٹ لے تو وہاں لگائیں زخم ٹھیک ہو جاتا ہے، یہ ناگ منی انہیں جنگل سے برسوں پہلے ملی تھی۔