Saturday May 4, 2024

پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر بھارتی رافیلوں کا کیا حشر نشر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ؟ زبردست تحریر

لاہور (ویب ڈیسک) کل بودی سرکار سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ان کا خاص چیلہ چاچا کبوتر بھی تھا۔ چاچا کبوتر مجھ سے کہنے لگا کہ ’’ آپ نے تو پچھلے سال لکھا تھا کہ کشمیر آزاد ہو جائے گا پھر ایسا کیوں نہ ہو سکا؟‘‘ چاچے کبوتر کی طرح اور لوگوں کے ذہنوں میں بھی یہ سوال ضرور ہوگا، آج اس کی وضاحت کردیتا ہوں۔ نامور کالم نگار مظہر برلاس اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔ آپ کویاد ہوگاکہ ان واقعات کے بعد مودی رافیل طیاروں کا ذکر کرتا رہا اور کہتا رہا کہ آج اگر رافیل ہوتے تو نتیجہ مختلف ہوتا‘‘ فوجی کمزوریوں کے باعث ہندوستان نے پاکستان پر اٹیک کرنے سے گریز کیا

میں آج بھی اس بات پرقائم ہوں کہ اگر ہندوستان 2019 میں پاکستان پر اٹیک کرتا تو کشمیر آزاد ہو جاتا کیونکہ پاک فوج نے خاص منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ اب جبکہ رافیل بھارت کو مل چکے ہیں تو بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ نے ہندوستان کو مزید ڈرا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ پاکستانی فضائیہ رافیل کو مار گرائے گی کیونکہ پاکستانی طیاروں اور ہوا بازاروں کی صلاحیت کہیں زیادہ ہے‘‘۔ ہندوستان کے پاس بحری صلاحیت بھی کم ہے۔ فوجی صلاحیت کو گورکھوں اور سکھوں نے گھن لگا رکھا ہے۔ خطے میں ہندوستان تنہائی کا شکار ہے اور اس تنہائی کا ذمہ دار ہندوستانیوں کے نزدیک پاکستان کا ایک ادارہ ہے۔ ہندوستانی دانشوروں کا خیال ہے کہ ہندوستان میں چلنے والی آزادی کی تمام تحریکوں کے پیچھے یہی ادارہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے مظفر آباد میں آزاد کشمیر اسمبلی سے اپنے خصوصی خطاب میں یہ نوید سنائی ہے کہ کشمیر کی آزادی بہت قریب ہے۔ اگرایک سال کا جائزہ لیا جائے تو انداز ہ ہوتا ہے کہ اس ایک برس میں سفارتی محاذ پر پاکستان نے بھارت کو ناکوں چنے چبوائے ۔ آج مغربی ادارے اور میڈیا بھارت کے خلاف آوازیں بلند کر رہا ہے۔ خود بھارتی فوج کے سابق افسران اور اپوزیشن کے لوگ مودی کے خلاف بول رہے ہیں۔ بھارت کی ہاں میں ہاں ملانے والے کشمیری سیاستدان کہہ رہے ہیں قائد اعظم درست کہا کرتے تھے۔ پروفیسر اشوک سوین سمیت بھارت کا میڈیا یہ اقرار کر رہا ہے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے گیا۔ ایک سال پہلے مودی میں پھوک بھری جا رہی تھی آج مودی پر تنقید ہو رہی ہے۔ چودہ اگست کو حکومت پاکستان سید علی گیلانی کو اعلیٰ ترین اعزاز دے گی۔

FOLLOW US