Sunday January 19, 2025

پاکستانی طلبہ نے جعلی ادویات پکڑنا انتہائی آسان کردیا، جعلی ادویات پکڑنے والی ایپ تیار کرلی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان طلبہ نے جعلی ادویات پکڑنے والی ایپلی کیشن تیار کرلی۔ تفصیل کے مطابق پاکستان طلبہ کی جانب سے تعلیمی میدان میں ایک بڑا کارنامہ سامنے آیا ہے جس کے بعد جعلی ادویات پکڑنا انتہائی آسان ہو جائے گا، بتایا گیا ہے کہ طلبہ نے ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی ہے جس سے عام شہری جعلی ادویات کو پکڑ سکیں گے۔نجی چینل کے پروگرام میں آنے والی طلبہ نے اس وقت سب کو حیران کر دیا جب اس نے دعویٰ کیا کہ میں نے ایسی ایپلی کیشن تیار کی ہے جو جعلی ادویات کو پکڑ سکتی ہے ۔ اینکر پرسنز کی جانب سے ایک ایسی دوائی فراہم کی گئی جس کے بارے میں طلبہ لاعمل تھی۔ طلبہ نے میڈیسن پر موجود بار کوڈ کو سکین کیا جس سے پتہ چلا کہ دوائی اصل ہے تاہم اس کی مدت استعمال ختم ہو گئی ہے ۔طلبہ کا کہنا ہے کہ اگر شہری کسی بھی میڈیکل سٹور پر ادویات خریدنے جاتے ہیں وہ صرف اس کو سکین

کرنے سے ہی تمام معلومات حاصل کرلیں گے کہ ادویات اصل ہے کہ نہیں اور ساتھ ساتھ میدیسن کی مدت استعمال کا بھی پتہ چل سکے گا۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 10 فیصد ادویات ایسی ہیں جن پر بار کوڈ موجود ہوتا ہے تاہم باقی کمپنیوں میں بھی شعور پیدا ہو رہا ہے جس کے بعد وہ بار کوڈ لگا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں بہت ہی زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ ٹیکنالوجی متعارف کراتے ہوئے کہا کہ ادویات کی کمپنیاں کے ساتھ رابطے کرکے ان کو بھی اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے پر آمادہ کیا جائے گا۔ اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ایک ہی بار کوڈ تو کاپی کر کے کئی ادویات پر لگایا جا سکتا ہے اس میں کون سی مشکل بات ہے جس پر درعمل دیتے ہوئے طالب علم کا کہنا تھا کہ ایک میڈیسن پر ایک ہی بار میں کوڈ جنریٹ ہوگا ، ایک کوڈ دوسری بار جب سکین ہوگا تو پکڑا جائے گا۔

FOLLOW US