لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے بیرون ملک مشکل وکٹوں پر پاکستانی بیٹسمینوں کی ناکامی کے پیش نظر مربوط پلان تیار کرلیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال آسٹریلیا کے دورے سے ایک ماہ قبل ٹاپ آرڈر قومی بیٹسمینوں کو آسٹریلیا بھیجا جائے گا جہاں وہ سیریز سے قبل خود کو ماحول اور وکٹوں سے ہم آہنگ کر سکیں گے۔ پاکستانی ٹیم اکتوبر میں سری لنکا کیخلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے بعد نومبر میں آسٹریلیا کے دورے پر جائے گی جہاں اسے برسبین اور ایڈیلیڈ میں پہلی مرتبہ دو ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنا ہے،پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان نومبر میں 3 ٹی 20 میچ ہوں گے، ٹی 20 میچ سڈنی، کینبرا اور پرتھ میں ہوں گے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ برسبین میں 29 نومبر کو ہوگا جبکہ دوسرا ٹیسٹ ایڈیلیڈ اوول میں ہوگا ،یہ ٹیسٹ ڈے اینڈ نائٹ ہوگا۔
کرکٹ بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کا کہنا ہے کہ ایڈیلیڈ اور برسبین کی وکٹوں پر پاکستانی بیٹسمینوں کو پریکٹس کا موقع فراہم کیا جائے گا جس کی بدولت ٹیسٹ سیریز کے باضابطہ آغاز تک وہ خود کو مکمل طور پر ماحول اور وکٹوں سے ہم آہنگ کرلیں گے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے علاوہ دیگر علاقائی ہائی پرفارمنس سنٹرز پر ایسی وکٹیں تیار کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جن کا مختلف ممالک میں پاکستانی بیٹسمینوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ اکثر مشکلات سے دوچار ہو جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دبئی کی آئی سی سی اکیڈمی میں بھی مختلف ممالک کی وکٹیں تیار کی گئی ہیں جن پر مشق کے بعد بیٹسمین خود کو ماحول سے ہم آہنگ کر سکتے ہیں۔ آسٹریلیا کیخلاف 2 ٹیسٹ میچوں کے بعد اگلے سال پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بھی 2 ٹیسٹ ہوں گے۔آئندہ سال جولائی میں پاکستانی ٹیم انگلینڈ میں 3ٹیسٹ کھیلنا چاہتی ہے، چونکہ اگلے سال آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ ہونا ہے اسلئے پاکستانی ٹیم نے 15 ماہ میں 25 سے زائد میچ کھیلنا ہیں جس میں ٹی 20 ایشیا کپ بھی شامل ہے۔